• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائمہ کمیٹی نے آرمی ایکٹ 2015 میں ترمیم کا بل منظور کرلیا

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے متحدہ قومی مومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر اور ملک توڑنے کے حوالے سے نعرہ بازی پر اکسانے کے حوالے سے متفقہ طور پر مذمتی قرار داد منظور کر لی ہے ،جس میں اسرائیل اور بھارت سے مدد مانگنے کو شرمناک قدم قرار دیتے ہوئے الطاف حسین کیخلاف غداری کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔منگل کے روز قائمہ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا،جس کی صدارت کمیٹی کے  چیئرمین چوہدری محمود بشیر ورک نے کی  تولطاف حسین کی ۔قرار داد تحریک انصاف کے رکن ڈاکٹرعارف علوی نے پیش کی۔قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ الطاف حسین کیخلاف آرٹیکل 6 اور آرٹیکل 17 بی کے تحت کاروائی کی جائے۔چوہدری محمود بشیر ورک نے نیب کے قوانین میں ترمیم کاجائزہ لینے کے حوالے سے قائم کی جانے والی ذیلی کمیٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے ذیلی کمیٹی پر اعتراض کردیا ہے۔نئے قواعد و ضوابط کے تحت ذیلی کمیٹی تین ممبران پر ہونی چاہیے جبکہ قائمہ کمیٹی کی جانب بنائی گئی ذیلی کمیٹی میں چار ممبران شامل تھے۔قائمہ کمیٹی نے ذیلی کمیٹی کی تشکیل واپس لے لی۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ سپیکر سے مطالبہ کیا جائیگا کہ نیب قوانین  میں ترمیم کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی میں قائمہ کمیٹی ممبران کو شامل کیا جائے۔قائمہ کمیٹی نے آرمی ایکٹ 2015 میں ترمیمی بل منظور کرلیا۔جے یو آئی ف کی رکن شاہدہ اختر علی نے آئین میں شامل آرمی ایکٹ 2015 میں ترمیم کا بل کمیٹی میں پیش کیا۔آرٹیکل 175 کی شق 3 میں ترمیم تجویزپیش کی ۔ شاہدہ اختر علی نے کمیٹی کوکہا کہ مذکورہ شق میں سے مذہب ، فرقہ کے ساتھ دیگر تعصب کی بنیاد پر دہشت گردی کے لفظ کوشامل کیا جائے۔قانون میں مذہب اور فرقہ کا ذکر کرکے قانون کی جامعیت کا متاثر کیا گیا ہے۔دہشت گردی اور مذہب کے درمیان تفریق کی جائے ۔قانون میں تعصب کا لفظ بھی شامل کیا جائے۔ وزارت قانون نے آرمی ایکٹ 2015 میں ترمیمی بل کی مخالفت کردی۔آرمی ایکٹ جنوری 2017 میں ختم ہوجائے گا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مذہب اور فرقہ کو دہشتگردی سے نہ جوڑا جائے۔ان کی بات جائز ہے ۔ جماعت اسلامی کے شیراکبر خان کے ضابطہ دیوانی کے سیکشن 33یں ترمیم کے بل پر بھی بحث کی گئی۔ در یں اثناءپاکستان پیپلزپارٹی کےپارلیمنٹرینز نے الطاف حسین کی پاکستان کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے خلا ف قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ہے جس میں الطاف حسین سمیت تما م ان عناصر کےخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیاہے جواس خیانت وغداری کےمرتکب ہوئے ہیں قرارداد میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین کی پا کستان مخالف تقریر کا تمام ایوان مذمت کرتا ہےجس ملک نے اس کو شناخت دی اس کیخلاف توہین آمیز جملےہر اس شخص کے لیے  ناقابل برداشت ہیں جو پا کستا ن کاوفادار ہے ۔
تازہ ترین