• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
نہ یقین آرہا ہے سمجھ آرہا ہے۔ وزیر اعظم اس جملے کا مطلب کیا ہے؟’’چین پاکستان کے تشخص کا محافظ ہے‘‘’’چین دنیا میں پاکستان کے تشخص کا محافظ ہے‘‘’’چین دنیا میں پاکستان کے تشخص کا دفاع کررہا ہے‘‘’’چین دنیا میں پاکستان کی عزت کا محافظ ہے‘‘’’چین دنیا بھر میں پاکستان کی عزت کا محافظ ہے‘‘"China protector of PAK identity"قارئین!اوپر کی چھ سطریں دراصل چھ سرخیاں ہیں جو میں نے مختلف اخبارات سے اٹھاتے وقت اس بات کو یقینی بنایا کہ نہ کوئی لفظ آگے پیچھے ہو نہ میں کوئی لفظ اپنی طرف سے شامل کروں۔ میں نے طوالت سے بچنے کے لئے صرف پانچ اردو، ایک انگریزی اخبار سے کام چلایا ورنہ بات بہت پھیل جاتی۔قارئین!ہر قسم کے تعصب، پسند ناپسند، سیاسی وفاداری سے بالاتر ہو کر صرف، صرف اور صرف ایک پاکستانی بن کر سوچئے اور پھر مجھے بتائیے کہ وزیر اعظم کے اس اعلان اور پیغام یا اعتراف کا مطلب کیا ہے کہ.......دنیا میں پاکستان کی شناخت اور عزت کا محافظ چین ہے اور وہی اس کا دفاع کررہا ہے۔اور اگر یہ سچ ہے تو پھر.........پاکستان کیا ہے؟پاکستان کا مطلب کیا؟پاکستانی کون اور کیا ہیں؟پاکستان کے ادارے کیا کررہے ہیں؟پاکستان کا آئین کیا کررہا ہے؟ نام نہاد جمہوریت کا بیچ رہی ہے؟بابائے قوم محمد علی جناح نے کیا کیا اور کیا کہا تھا؟پاکستان کی تاریخ اور جغرافیہ کے کیا معنی ہیں؟آزادی کا کیا مطلب ہے؟خود مختاری ، ساورنٹی کی نئی Defination کیا ہوگی؟افراد ، اقوام کے پلے شناخت اور عزت کے علاوہ اور ہوتا ہی کیا ہے؟اور اگر کوئی فرد، قوم ،قبیلہ اپنی شناخت اور عزت کی حفاظت کے لئے بھی دوسروں کا دست نگر اور محتاج ہو تو اس کی حیثیت ،وقعت، اوقات کیا ہے؟جو اپنی شناخت، تشخص اور عزت کے دفاع سے ہاتھ اٹھا لے، اسے نرم سے نرم الفاظ میں آپ کیا کہیں گے؟عزت کے لئےhonorکا لفظ بہتر رہے گا یاintegrityکا لفظ مناسب ہوگا؟Walter Lippmannکا نام اگر وزیر اعظم نے سنا ہو تو یہ بھی سن لیں کہ اس نے یہ کہا تھا" He has honor if he holds himself to an ideal of conduct though it is inconvenient, unprofitable or dangerous to do so."ممکن ہو تو کوئی Schiller کایہ جملہ ترجمہ کرکے وزیر اعظم کو سنائے۔"That nation is worthless that will not ,with pleasure, venture all for its honor."واہ وزیر اعظم واہ آپ بابائے قوم کا وہ انگریزی قول بھی بھول گئے جس کا اختتام اس پر ہوتا ہے کہ’’اگر عزت گئی تو سمجھو سب کچھ گیا‘‘کسی غیرت مند نے کہا تھا"From our ancestors come our names, from our virtues,our honor."دماغ شل ہے، اعصاب پر جیسے کوہ گراں ٹوٹ پڑا ہو، حواس کی نبضیں ڈوب رہی ہیں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تیسری بار وزیر اعظم منتخب ہونے والے شخص نے بقائمی ہوش و حواس سرعام فخریہ انداز میں یہ کیسی بات کردی کہ 20کروڑ لوگوں پر مشتمل ملک کے تشخص اور عزت کا محافظ ملک کے اندر کوئی نہیں، ملک سے باہر اک ہمسایہ برادر ملک ہے۔ بھول جائیں اس بات کو کہ سیاست اور بین الاقوامی برادری میں نہ دوستیاں مستقل ہوتی ہیں نہ دشمنیاں اور یاد رکھیئے صرف اس بات کو کہ چین سے ہماری دوستی پہاڑوں سے اونچی، سمندروں سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے لیکن یہ کبھی نہ بھولئے مسٹر پرائم منسٹر! کہ اپنی شناخت ، اپنے تشخص اپنی عزت کا تحفظ اور دفاع افراد اور اقوام نے خود کرنا ہوتا ہے ورنہ کیا قومیں صرف پیدا ہو کر کھانے پینے اور پھر طبعی موت مرجانے کے لئے معرض وجود میں آتی ہیں؟کدھر گیا انتخابی مہم والا وہ شعر جو آپ بھونڈے انداز میں پڑھاکرتے تھےاے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھیجس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہیرزق ڈھونڈتے ڈھونڈتے آپ نے تو اپنی عزت اور تشخص کا تحفظ بھی دوستوں کے حوالے کردیا، خود کیا کریں گے؟کدھر گئے اقبال کے شاہین؟کون سازنگ یا کینسر کھاگیا’’خودی ‘‘ کو؟’’شیر ‘‘ کی ایک دن کی زندگی  اور تیسری بار وزارت عظمیٰ اپنی عزت اور تشخص کے تحفظ کا دفاع بھی نہیں کرسکتی تو پاناما کے علاوہ اور کرکیا رہی ہے؟یہی تو رورہا ہوں کہ پاکستانیو! پاناما ، پاناما نہیں .....ایک رویہ ہے، ایک مائنڈ سیٹ ہے جس کے  نتیجہ میں انسان کو جن باتوں پر ندامت ہونی چاہئے، وہ ان پر فخر کرنے لگتا ہے اور اس اعتراف پر خوش ہوتا ہے کہ میرے تشخص اور عزت کا تحفظ کسی اور کے ذمہ ہے۔وزیر اعظم صاحب! کیا یہ واقعی سچ ہے؟

.
تازہ ترین