• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں کوٹا سسٹم کا قانون 2013میں اپنی مدت پوری کرچکا, اس کے بعد سے ہونے والی تقرریاں غیر قانونی ہیں

کراچی ( بلا ل احمد /اسٹاف رپورٹر) ممتاز ماہرین قانون نے کہا ہے کہ سندھ میں کوٹا سسٹم کا قانون 2013میں اپنی مدت پوری کرچکا اور اس کے بعد سے ہونے والی تقرریاں غیر قانونی ہیں ، اگر کوٹا سسٹم پر ہونے والی تقرریوں کو عدالت میں چیلنج کیا گیا تو آئینی کور نہ ہونے کے سبب تقرریاں غیر قانونی قرار پائیں گی۔ ڈی جی رینجرز کا یہ معاملہ اٹھانا خوش آئند ہے ،سندھ حکومت کو خود کوٹا سسٹم کے خاتمے کا اعلان کرنا چاہئے، جنگ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ممتاز قانون دان و وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل بیرسٹر و فروغ اے نسیم نے کہا کہ سندھ میں دیہی اور شہری تفریق کا باعث بننے والے کوٹہ سسٹم سے متعلق قانون 2013میں اپنی مدت پوری کرچکا ہے۔ کوٹہ سسٹم شہید ذوالفقار علی بھٹو نے نافذ کیا جو صرف سندھ میں ہے اور ملک کے کسی دوسرے صوبے میں ایسا نظام نہیں ہے، آئین کا آرٹیکل 25واضح طور پر کہتا ہے کہ ملک کے شہریوں سے کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہئے تاہم ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 27کے ذریعے سندھ میں کوٹہ سسٹم رائج کیا جو کہ اپنے آغاز میں 12سال کیلئے رائج کیا گیا تاہم 1985میں ترمیم کرتے ہوئے کوٹہ سسٹم میں 10سال کی توسیع کردی گئی اور 1999میں نواز شریف حکومت نے سولہویں ترمیم کے ذریعے اسے اپنے آغاز سے 40سال کردیا اس طرح کوٹہ سسٹم سے متعلق قانون 2013میں اپنی مدت پوری کرچکا اور آئین و قانون کے تحت اس کے بعد سے ہونی والی تقرریاں غیر آئینی و غیر قانونی ہیں،فروغ اے نسیم نے کہا کہ اس کوٹہ سسٹم کے ذریعے نوکریوں میں تناسب 40فیصد شہری اور 60فیصد دیہی رکھا گیا تاہم دیکھا گیا ہے کہ 2008سے2013کے دوران سندھ حکومت کی جانب سے اس کوٹہ سسٹم کے قانون کی بھی خلاف ورزیاں ہوئیں اور تمام تقرریاں دیہی علاقوں کے لوگوں کی ہوئیں۔ سینیٹر فروغ اے نسیم ایڈووکیٹ نے بتایا کہ اس قانون کے خاتمے کے بعد آج بھی اشتہارات میں کوٹہ سسٹم کا حوالہ دیا جارہا ہے حالانکہ قانون اپنی مدت پوری کرچکا، ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو خود سے کوٹہ سسٹم کے خاتمے کا اعلان کرنا چاہئے، ڈی جی رینجرز نے اس معاملے کو اٹھایا جو خوش آئند ہے اگر سندھ حکومت یہ اعلان نہیں کرتی تو وزیر اعظم نواز شریف کو اس معاملے میں مداخلت کرکے کوٹہ سسٹم کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کرنا چاہئے۔ کوٹہ سسٹم کے متعلق ممتاز قانونی ماہر و سابق صدر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر خالد جاوید خان نے جنگ کو بتایا کہ بظاہر قانون کے مطابق کوٹہ سسٹم اپنی مدت پوری کرچکا ہے، اگر کوٹہ سسٹم کے تحت ہونی والی تقرریوں کو عدالتوں میں چیلنج کیا گیا تو وہ غیرقانونی پائیں گی۔ بعض اوقات امتیازی قوانین کو آئینی تحفظ حاصل ہوتا ہے تاہم اگر کوٹہ سسٹم پر آئینی کور نہیں ہوگا تو تقرریوں کو عدالتیں غیرقانونی دیدیں گی۔ 
تازہ ترین