• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کول مائن کرپشن اسکینڈل، سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو نوٹس، گوہر اللہ گرفتار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) نیب نے لاکھڑا کول مائن کرپشن اسکینڈل پر ہاتھ ڈالا تو پنڈورا بکس کھل گیا۔ 2ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے کیس میں 3نام قائم علی شاہ سہیل اکبر شاہ اور گوہر اللہ سامنے آئے ہیں۔ گوہر اللہ گرفتار ہیں، سہیل اکبر شاہ ضمانت پر جبکہ قائم علی شاہ کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ نیب کے مطابق ٹھیکہ لینے والی کمپنی نے 2ارب روپے کا کوئلہ بیچا مگر بجلی گھر نہ لگایا۔ لاکھڑا کول مائنز کا ٹھیکا گوہراللہ کی کمپنی فتح گروپ نے حاصل کیا تھا ۔نیب کے مطابق لاکھڑاکول مائنز کا 2ارب روپے سے زائد کوئلہ ٹھیکہ لینے والی کمپنی نے بیچ کھایا، ٹھیکہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے زبانی حکم پر سہیل اکبرشاہ نے گوہراللہ کو دیا، سہیل اکبر شاہ اس وقت وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کے پرنسپل سیکرٹری تھے ۔نیب کے مطابق لاکھڑا کول مائنز کا ٹھیکہ 2009-10ءمیں غیر قا نو نی طور پردیا گیا،لاکھڑا کول مائنز کا لیز 200 میگاواٹ کا بجلی گھر قائم کرنے کے لیے دیا گیا تھا۔ سہیل اکبرشاہ نے سندھ ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت کرالی ، نیب نے عبوری ضمانت کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔اس حوالے سے قائم علی شاہ کے پرنسپل سیکرٹری سہیل اکبرشاہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے صرف وزیراعلیٰ کے زبانی احکام آگے بڑھائے تھے،نیب نے صرف وزیراعلیٰ کا تحریری حکم نہ لینے پر الزام لگایا ہے۔ سہیل اکبرشاہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں روزانہ سیکڑوں ہدایات فون پر ملتی تھیں۔ لاکھڑا کول مائنز کرپشن کا تیسرا کردار گوہراللہ نیب کی حراست میں آگیا، نیب نے گوہر اللہ کو گزشتہ ہفتے کراچی کے ہوٹل سے حراست میں لیا۔ گوہراللہ حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر بھی ہیں ،لاکھڑا کول مائنز کا ٹھیکا گوہراللہ کی کمپنی فتح گروپ نے حاصل کیا تھا۔
تازہ ترین