• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا اور انڈیا اپنی مرضی کا افغانستان چاہتے ہیں،نجم سیٹھی

کراچی(ٹی وی رپورٹ) سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ طاہر القادری کی طرف سے احتجاجی تحریک میں عمران خان کا ساتھ دینے کا اعلان بہت بڑا قدم ہے، پیپلز پارٹی تین ستمبر کو پی ٹی آئی کے جلسے میں شریک نہیں ہوگی، اگر شریک ہوئی بھی تو صرف دکھاوے کیلئے ہوگی، ن لیگ ایسا قانون نہیں بننے دے گی جس سے نواز شریف کی چھٹی ہوجائے،آف شور کمپنیوں اور اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون بن جائے گا۔امریکا، انڈیا کو ساؤتھ چائنا سمندر میں چین کے خلاف اپنے محاذ کا حصہ بنارہا ہے، امریکا کی چین کو محدود کرنے کی پالیسی کا مرکزی کردار انڈیا بنتا جارہا ہے، چین نے اپنے معاشی مفادات کے تحفظ کیلئے سی پیک روٹ کی حکمت عملی بنائی ہے، پاکستان میں سی پیک منصوبہ پر رکاوٹیں سامنے آنے کے بعد چین میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”آپس کی بات“میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ امریکا اور بھارتی دفاعی معاہدوں کے پاکستان پر اثرات کے حوالے سے تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ امریکا اور انڈیا کے درمیان پچھلے پانچ سال سے دفاعی اور تجارتی معاہدے ہورہے ہیں،امریکا اور انڈیا کا جھکاؤ آپس میں بڑھتا جارہا ہے۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ چین نے اپنے معاشی مفادات کے تحفظ کیلئے سی پیک روٹ کی حکمت عملی بنائی ہے، گوادر سے سنکیانگ تک چین تجارت کا نیا متبادل روٹ بنارہا ہے، چین سی پیک کے ذریعے اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ نئی مارکیٹوں تک رسائی چاہتا ہے، چین اور پاکستان مل کر نیا راستہ کھول رہا ہے جس پر امریکا اور انڈیا کو تکلیف ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا اور انڈیا اپنی مرضی کا افغانستان چاہتے ہیں، دونوں ممالک چاہتے ہیں افغانستان ہمیشہ کیلئے ان کا محتاج رہے، پاکستان کو پرو انڈیا اور پرو امریکا افغانستان قبول نہیں ہے، انڈیا کے ساتھ کشمیر کا معاملہ حل کیے بغیر پاکستان ملک میں موجود گروپوں کیخلاف کھل کر کارروائی نہیں کرسکتا ہے۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر قسم کا جہاد، دہشتگردی ختم ہونی چاہئے، پاکستان معیشت کو بہتر کرنے کیلئے دنیا اور ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات بنائے، پاکستان کے دشمن مضبوط اور پاکستان کمزور ہورہا ہے۔
تازہ ترین