• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
خواب دکھانا اور خواب دیکھنا جیسے مشاغل ہمیں مرغوب ہیں۔ خواب دکھانے کو سبز باغ دکھانا بھی کہا جاتا ہے اور خواب دیکھنے کا عمل خود فریبی کے نام سے بھی موسوم ہے ۔ ہر دو افعال کا فائدہ یہ ہے کہ خوابوں ہی خوابوں میں ترقی بھی ہو جاتی ہے ، بجلی بھی آ جاتی ہے اور تبدیلی بھی ۔ بفضل خدا آپ کے پا س خوابوں کی کمی ہے ، نہ طوطے شاہ سرکار کے پاس تعبیروں کی ۔ سو آپ کھلی اور بند آنکھوں سے خواب دیکھتے جائیں ، قبلہ شاہ صاحب اپنے تجربے کی بنا پر ان کی تعبیریں بیان فرماتے رہیں گے ، جنہیں وہ خوابوں کے عذاب سے تعبیر کرتے ہیں ۔
خواب:میں اکثر خواب میں دیکھتا ہوں کہ اسٹیج پر مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے بیٹھا ہوں اور ایک خوش الحان مغنیہ لہک لہک کر گا رہی ہے ’’ یہ وطن تمہارا ہے ، تم ہو حکمراں اس کے ‘‘ …آپ اس خواب کی اچھی سی تعبیر بتا دیں ؟
تعبیر:اچھی سی تعبیر یہ ہے کہ آپ کو اگلے انتخابات تک انتظار کرنا ہوگا۔ احتجاجی سیاست، دھرنا بازی ، مارچوں اور سڑکیں بلاک کرنے جیسے کاموں سے خو د اور عوام کو ہلکان کرنے سے کوئی اور تو فائدہ اٹھا سکتا ہے لیکن آپ کے لئے یہ کوئی شارٹ کٹ ثابت نہ ہوگا۔ اور ہاں! خواب نے اگلے انتخابات تک آپ کو انتظار کا آئینی مشورہ دیا ہے ۔ اگر آپ نے اپنا چلن نہ بدلا اور تخریبی شور شرابے کی بجائے اپنے منشور پر توجہ مرکوز نہ کی تو اس خواب کی تعبیر الٹی بھی ہو سکتی ہے ۔
خواب: شاہ صاحب ! میں بڑے غصیلے انداز میں ایک بڑے اجتماع سے ٹیلیفونک خطاب میں یہ شعر پڑھتا ہوں
ہم وہ پتے نہیں جو ہوا سے گر جائیں
ان آندھیوں سے کہہ دو ، اوقات میں رہیں
پھر میری آنکھ کھل گئی ۔
تعبیر: ابھی آپ کی آنکھ کہاں کھلی ہے موتیاں والیو ! جب آنکھ کھلے گی تو آپ خود اپنی ذات کو اوقات میں پائیں گے اور یوں گنگنائیں گے کہ
میری بساط ہے کیا، میں ہوں برگِ آوارہ
اڑا کے لے چلے مجھ کو ، جدھر ہوا چاہے
خواب: میں نے خواب میں دیکھا کہ اچانک گر جاتا ہوں اور میرے پائوں میں موچ آ جاتی ہے ۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اگلے روزبرادر بزرگ کے احتجاجی مارچ کے دوران میں واقعی گر گیا ۔کیا اس خواب کی تعبیر یہیں تک تھی؟
تعبیر: نہیں اس سے آگے بھی ہے ۔مراد یہ ہے کہ آپ کی اس’’گراوٹ‘‘ کا عمل مسلسل جاری رہے گا ، خوابوں میں بھی اور مارچوں میں بھی ۔ نیز اخلاق سے بھی اور نظروں سے بھی ۔
خواب: ہمار ے رہنما ہمیشہ ہمیں خواب ہی دکھاتے ہیں ۔ وہ ان کو شرمندئہ تعبیر کیوں نہیں ہونے دیتے ؟
تعبیر: اس میں رہنمائوں کا کوئی قصور نہیں ۔ دراصل وقت کے ساتھ ساتھ یہ خواب خود اتنے شرمندہ ہو جاتے ہیں کہ اپنی تعبیر نہیں چاہتے ۔
خواب:میں خواب میں دونوں ہاتھوں سے چشمے کا پانی پیتا ہوں ۔ پانی بہت ٹھنڈا اور میٹھا ہوتا ہے لیکن پیتے پیتے اچانک کھار اہو جاتا ہے ۔ ا س خواب کی تعبیر کیا ہے ؟
تعبیر : آپ خوش قسمت ہیں کہ ہومیو پیتھک سی اپوزیشن رکھتے ہیں ۔نیز آپ کے خلاف تحریک چلانے والے بھی لال بجھکڑ سے لیڈر ہیں ۔ اگر ایک بھی حقیقی اور کھرا سیاستدان آپ کا مخالف ہوتا تو پاناما لیکس اسکینڈل کے بعد آپ کا اقتدار بچنے کی کوئی صورت نہیں تھی ۔ تاہم خواب ظاہر کرتا ہے کہ اصل ’’اپوزیشن‘‘ مضبوط ہے ۔ اگر آپ نے حالات درست کرنے میں سنجیدگی اختیار نہ کی اور ’’دونوں ہاتھوں کا استعمال‘‘ ترک نہ کیا تو حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کا بڑا اتحاد بھی تشکیل پا سکتا ہے ۔ کچھ عجب نہیں کہ اچانک چند ’’ضمیر‘‘ بیدار ہو جائیں اور پارٹی کے اندر بغاوت ہو جائے ، جس سے ان ہائوس تبدیلی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے ۔
خواب: جناب شاہ صاحب ! خواب میں طیارے میں سفر کرنا کیسا ہے ؟
تعبیر: اس خواب کی تعبیر آپ کے لئے نیک شگون نہیں۔ آپ عنقریب ایک دفعہ پھر عوام اور امپائر سے مایوس ہوکرواپس اپنے وطن کینیڈا تشریف لے جائیں گے اور وہاں پر امن اور قانون پسند شہری کی حیثیت سے رہنے لگیں گے ۔
خواب:میں روز خواب میں دیکھتا ہوں کہ ایک مرد صالح اپنے سموں سے چنگاریاں اڑاتے عربی النسل گھوڑے پر سوار، قرونِ وسطیٰ کا جنگی لباس زیب تن کئے، سینے پہ زرہ بکتر سجائے ،سر پر آہنی کلغی دار خول چڑھائے، کمر سے تیغ آبدار لٹکائے ،اپنا نیزہ بلند کئے، اللہ اکبر کے نعرے لگاتا نمودار ہوتا ہے اور اپنی خلافت کا اعلان کر دیتا ہے ۔ اس خواب کی کھیتی پر کب بہار آئے گی؟
تعبیر:آبِ رواں کبیر ! تیرے کنارے کوئی
دیکھ رہا ہے کسی اور زمانے کے خواب
دنیا بہت دور نکل گئی ہے برادر ! ایسے خوابوں کی کھیتی پر اب کبھی بہار نہیں آئے گی ۔ براہِ کرم خود پر بھی رحم فرمائیں اور نسیم حجازی کی روح کو بھی چین نصیب ہونے دیں ۔
خواب:میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ کوئی اجنبی ہمارے گھر مٹھائی کا ڈبہ دے جاتا ہے ۔ میں چکھتا ہوں تو وہ بالکل پھیکی ہوتی ہے ۔ کیا مجھے شوگر ہونے والی ہے ؟
تعبیر :نہیں! اس خواب سے ظاہر ہوتا ہے کہ سسرالیوں کے ساتھ آپ کے راضی نامے کا خطرہ ہے ۔ ہوشیار رہیں ۔
خواب:شاہ صاحب ! میں نے ایک عجیب و غریب خواب دیکھا کہ ایک مذہبی رہنما امن و آشتی ،بھائی چارے ، تحمل، برداشت ،بردباری ،عفوو درگزر اور اتحاد کا درس دے رہے ہیں ۔
تعبیر: ہمارا ’’تجرباتی علم‘‘ کہتا ہے کہ اس خواب میں کوئی نہ کوئی جھول ضرور ہے ۔ یا تو وہ رہنما نہیں تھے یا پھر موضوع سخن مختلف تھا۔ ایسا کوئی خواب آج تک ہمارے ’’ریڈار‘‘ میں آیا نہیں کہ اس کی تعبیر عرض کرسکیں۔

.
تازہ ترین