• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اڑی حملہ بھارتی مظالم کا ردعمل،بھارت خو دکو نہیں دیکھتا، پاکستان پر الزام لگادیتا ہے، بلوچستان کا شوشہ چھوڑا گیا جس کو کوئی نہیں مانتا، نوازشریف

نیویارک (نیوز ایجنسیاں ) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہےریاستی رٹ اور معیشت بحال کر دی ، اپنی جغرافیائی حدود کے ہر انچ پر ہماری عملداری ہے، پاکستان میں سلامتی کی بہتر صورتحال سے سرمایہ کاروں کے اعتماد اور دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے، دنیا کی بہترین عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں، عالمی مالیاتی اداروں، اقتصادی ماہرین نے پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے ساڑھے تین سال کے دوران حاصل کی جانیوالی کامیابیوں کو سراہا ہے،20 کروڑ کی نوجوان اور فعال آبادی، صارفین کی بڑھتی طلب،مستحکم معیشت اور سلامتی کی بہتر صورتحال کے تناظر میں پاکستان منافع بخش سرمایہ کاری اور تجارت کیلئے شاندار مواقع کی پیشکش کرتا ہے، 2017میں بجلی بحران بھی ختم کر دینگے، پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے امریکی منڈیوں تک ترجیحی تجارتی رسائی دی جائے ،پاکستان آئی ایم ایف پروگرام جلد مکمل کر لے گا۔ہم امریکا کے اسٹریٹجک پارٹنر (تذویراتی شراکت دار) بننے کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے ان خیالات کا اظہار امریکا پاکستان بزنس کونسل اور امریکی ایوان صنعت و تجارت کی جانب سے مشترکہ طور پر دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جہاز ساز کمپنی بوئنگ سمیت کئی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری معاشی کامیابیاں خاص طور پر قابل تعریف ہیں کیونکہ یہ کامیابیاں ہم نے ایسے وقت میں حاصل کی ہیں جبکہ ہم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اہم آپریشنز میں مصروف ہیں، یہ آپریشنز ملک بھر میں دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے شروع کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خدا تعالی کے فضل و کرم سے ہم ریاست کی رٹ بحال کرنے کے قابل ہوئے ہیں اور اپنی جغرافیائی حدود کے ہر انچ پر ہماری عملداری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں سلامتی کی بہتر صورتحال سے پہلے ہی سرمایہ کاروں کے اعتماد اور دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں نجی شعبہ پر پختہ یقین رکھتے ہوئے ان کی حکومت نے ایسی پالیسیاں تشکیل دی ہیں جن سے نجی، مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پھلنے پھولنے کا موقع میسر آیا ہے اور انہیں بہترین ماحول فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری پالیسی 2013ء خطے میں آزادانہ سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتی ہے جس میں سو فیصد غیر ملکی ملکیت کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توانائی، تیل و گیس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچے، کنزیومر گڈز، مالیاتی خدمات اور سرمائے کی منڈ یوں کے شعبے میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں۔ وزیراعظم نے اس توقع کا اظہار کیا کہ امریکی ایوان تجارت اور امریکا پاکستان بزنس کونسل دو نوں ممالک کو اس سلسلے میں قریب لانے اور امریکی انتظامیہ اور کانگریس کو اس کی افادیت پر قائل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام اور کاروباری افراد کے مابین تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے یہ مددگار ثابت ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ مضبوط تجارتی اور اقتصادی تعلقات عوام کی سطح پر مستحکم اور طویل المدتی روابط کیلئے انتہائی ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کا اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار رہا ہے، یہ شراکت داری دونوں ممالک کے نجی کاروباری افراد کیلئے فائدہ مند ہے اور پاکستان کی ترقی کیلئے بھی ناگزیر ہے تاہم انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کا حجم عالمی رجحانات کے مطابق نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے مابین گہرے تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے شرکاء سے کہا کہ بحیثیت کاروباری رہنماء سرمایہ کار اور صنعتکار آپ کا کردار دونوں حکومتوں کو ان مواقع سے مکمل طور پر مستفید ہونے کے قابل بنانے کیلئے انتہائی اہم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دلیرانہ اقتصادی اصلاحات کے نتیجہ میں ان کی حکومت نے تمام اہم اقتصادی اعشاریوں میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے، پاکستان کی شرح نمو میں اضافہ ہوا ہے اور بجٹ خسارے میں کمی آئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مورگن سٹینلے کیپٹل انٹرنیشنل کی جانب سے کراچی سٹاک ایکسچینج کو ابھرتی ہوئی مارکیٹ قرار دیا جانا ایک اہم پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تھری جی اور فور جی سپیکٹرم لائسنسوں کی کامیاب نیلامی کی، جس سے ملک میں مواصلات اور ڈیٹا ٹرانسفر کے وسیع تر مواقع میسر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام جلد مکمل کر لے گا، پاکستان کی تاریخ میں دوسری مرتبہ آئی ایم ایف پروگرام کی کامیاب تکمیل پاکستان کی بہتر معیشت اور حکومت کی طرف سے معاشی شعبہ میں کی گئی اصلاحات کی مضبوط عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس شرح میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے جس کے حصول کیلئے ہم پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کراچی سٹاک ایکسچینج دنیا کی بہترین سٹاک مارکیٹس کے طورپر کام کر رہی ہے ۔ ہم امریکہ کے تذویراتی شراکت دار بننے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جم اونل آف گولڈ مین ساکس نے پاکستان کو 11 معیشتوں کے گروپ این الیون میں شامل کیا ہے جن کے بارے میں آئندہ عشرے کے دوران تیزی سے اقصادی اقتصادی ترقی کرنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کی بہترین بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں، بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور بین الاقوامی اقتصادی ماہرین سمیت تمام نے پاکستان کی گزشتہ ساڑھے تین سال کے دوران معیشت کو بہتر بنانے کیلئے حاصل کی جانے والی کامیا بیو ں کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور بڑا چیلنج جو پاکستان کو درپیش ہے وہ توانائی کی قلت ہے اور مجھے خوشی ہے کہ حکومت کی جانب سے اختیار کردہ جامع حکمت عملی کی بدولت توانائی کی ترسیل، کم از کم صنعتی شعبہ کیلئے، پہلے کے مقابلے میں بہت بہتر ہے اور اس میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں توانائی کے اہم منصوبوں پر کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے صنعتی شعبہ کیلئے بجلی کی کوئی قلت نہیں ہے اور 2017ء کے آخر تک بجلی کے بحران کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلوبل بانڈ مارکیٹ میں پاکستان کی شمولیت اور اس سے حاصل ہونے والی آمدن اور پاکستان سٹاک ایکسچینج کی نمایاں کارکردگی سے حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں اور پاکستان پر سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں آج یہاں امریکی تاجروں اور صنعت کاروں سے مل کر بہت خوشی ہوئی ہے۔ اس موقع پر جہاز ساز کمپنی بوئنگ کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل آپریشنز اینڈ پالیسی نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ ان کی کمپنی پی آئی اے کیساتھ شراکت کی خواہاں ہے اور شفاف اور مسابقتی عمل کے ذریعے پی آئی اے کی پریمئر کیلئے بوئنگ 777 اور 787 طیارے فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ پراکٹر اینڈ گیمبل کے صدر سیلنگ اینڈ مارکیٹنگ آپریشنز نے کہا کہ ان کی کمپنی نے پہلے ہی پاکستان میں اپنی گروتھ میں 20 فیصد اضافہ حاصل کیا ہے اور ہم پاکستان میں 100ملین امریکی ڈالر کی مزید سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں۔ فلپ مورس کے نائب صدر نے حالیہ بجٹ کو تاجر اور سرمایہ کار دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ انکی کمپنی پاکستان میں کاروبار کرنا چاہتی ہے۔ اے پی آر انرجی کے چیئرمین نے کہا کہ اگر ان کی کمپنی کو پرکشش ٹیرف کی پیشکش کی جاتی ہے تو وہ پاکستان میں 350 میگا واٹ کے گیس پاور پلانٹ کی تنصیب کیلئے تیار ہے۔ ظہرانے میں نمایاں امریکی تاجر اور صنعتکار شامل تھے۔
تازہ ترین