• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی نئی لہر کو طاقت کے ذریعے کچلنے میں ناکامی، دنیا بھر میں کشمیریوں پر بھارتی فوج کے روح فرسا مظالم کی شدید مذمت، اوڑی حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے شواہد پیش نہ کرنے کی خفت اور جنرل اسمبلی میں وزیراعظم نواز شریف کے مدلل اور مدبرانہ خطاب نے جس میں مقبوضہ وادی میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب اور مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے بھارتی حکمرانوں کی نیندیں اڑا دی ہیں بوکھلاہٹ کے عالم میں انہوں نے پاکستان کے خلاف جارحانہ مہم تیز کر دی ہے اورمقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی سرگرمیوں میں اچانک اضافہ ہو گیا ہے بی بی سی کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کو اپنا زیادہ تر وقت ملٹری آپریشن روم میں گذارا اور فوجی تیاریوں کا جائزہ لیتے رہے ادھر اگلے مورچوں پر بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیار پہنچانے اور نصب کرنے کا کام شروع ہو گیا ہے مگ لڑاکا طیاروں کی جنگی پروازیں شروع ہو گئی ہیں ایک طیارہ سری نگر کے ہوائی اڈے پر گر کر تباہ بھی ہو گیاممبئی نیول بیس کے قریب مسلح مشتبہ افراد دیکھے جانے کی اطلاع پر بھارتی بحریہ کو تیار رہنے کا حکم دے دیا گیا بھارتی حکام واویلا مچا رہے ہیںکہ سرحد پار سے شدت پسند دراندازی کرنے والے ہیں نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کی نقل و حرکت غیر اعلانیہ طور پر محدود کر دی گئی ہے معاشی نقصان پہنچانے کے لئے پاکستان سے پسندیدہ ترین ملک کا درجہ واپس لینے پر غور کیا جا رہا ہے اگرچہ اوڑی حملے کے متعلق جھوٹی خبریں شائع اور نشر کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے لیکن بھارتی میڈیا باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت پاکستان کے خلاف جنگی جنون پھیلانے میں مصروف ہے اور اشتعال انگیز پروگرام تبصرے اور خبریں چلا رہا ہے ۔مودی سرکار کی ایک اتحادی انتہا پسند ہندو جماعت نے وزیراعظم پاکستان کا سر کاٹنے والے کو ڈیڑھ کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے جس کی بھارتی میڈیا نے وسیع پیمانے پر تشہیر کی بھارت کی جانب سے ہونے والے اشتعال انگیز اقدامات کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے عوام کے عزم میں کمی آئی ہے نہ پاکستان نے تحمل کا دامن ہاتھ سے چھوڑا ہے جمعرات کو بھی سری نگر، بانہال، بھدرواہ، کشتواڑ، شوپیاں، کپواڑہ اور دوسرے مقامات پر آزادی کے حق میں ہڑتال کی گئی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے مظاہرین پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید دو کشمیری نوجوان شہید ہو گئے جس سے پچھلے ڈھائی ماہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 107 سے تجاوز کر گئی ہے وزیراعظم نواز شریف نے نیو یارک میں پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال سے توجہ ہٹانے کے لئے منفی ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے انہوں نے بھارت کو پھر پیشکش کی کہ وہ کشمیر سمیت باہمی تنازعات کے حل کے لئے مذاکرات کی میز پر آئے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال تاریخ کا ایک عظیم المیہ ہے بھارت نے 69سال سے طاقت کے بل پر کشمیریوں کو غلام بنا رکھا ہے وہ دنیا میں سب سے بڑی جمہوریہ ہونے کا دعویدار ہے لیکن کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دینے کو تیار نہیں اوڑی حملے کو بہانہ بنا کر وہ جنگ جیسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اسے معلوم ہونا چاہیئے کہ پاکستانی قوم اور مسلح افواج ملک کے دفاع کے لئے پوری طرح تیار ہیں دفاعی ماہرین کے مطابق ہماری فورسز کے پاس بھارت کے مقابلے کے لئے آپریشنل منصوبہ پہلے سے موجود ہے اور دشمن کی سرجیکل سٹرائیک کی صورت میں بھارت کے اندر نشانہ بنانے کے لئے اہداف کا تعین کر لیا گیا ہے پاکستان کے مضبوط دفاع کے پیش نظر توقع کی جا رہی ہے کہ بھارت جنگ کا راستہ اختیار نہیں کرے گا اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو چاہیئے کہ بھارت پر دبائو ڈال کر اسے پاکستان کے ساتھ امن اور کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے پر آمادہ کیا جائے۔ اس کے بغیر خطے میں ا من ممکن نہیں۔


.
تازہ ترین