• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ حکومت مدارس بل واپس لے،تنظیمات مدارس

ملتان (سٹاف رپورٹر) مدارس رجسٹریشن کاترمیمی بل مدارس کی مُشکیں کسنے کے مترادف ہے،کئی عشروں سے دینی وتعلیمی خدمات سرانجام دینے والے مدارس کوازسر نورجسٹریشن پرمجبور کرنا مضحکہ خیز ہے ،سندھ حکومت مدار س پرشبخون مارنے سے بازرہے،حکمران اگرمدارس کی رفاہی وتعلیمی خدمات کی حوصلہ افزائی نہیں کر سکتے توبلاوجہ پریشان کرنے سے گریزکریں۔یہ مطالبات اتحاد تنظیمات مدارس اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین نے ملک بھرمیں جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کئے ۔سندھ حکومت کی طرف سے دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے ترمیمی بل پیش کیے جانے کے خلاف اتحادتنظیمات مدارس نے جمعہ کویوم احتجاج کے طورپرمنانے کااعلان کیاتھا ۔اس موقع پر مولانا سلیم اللہ خان ،مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر ،مولانا مفتی رفیع عثمانی ،مولانا مفتی منیب الرحمن ،مولانا مفتی نعیم اور دیگر نے کراچی ،مولانا محمد حنیف جالندھری نے ملتان ،مولانافضل الرحیم نے لاہور، مولانا قاضی عبدالرشید نے راولپنڈی ،مولانا انوارالحق نے اکوڑہ خٹک ،مولانازبیرصدیقی نے شجاع آباد،مولانا قاری یٰسین،مولانا مفتی محمدطیب اورمولاناڈاکٹریٰسین ظفرنے فیصل آباد،مولاناعبدالمالک،مولاناظہوراحمدعلوی اورمولاناعبدالقدوس محمدی نے اسلام آباد،مولاناسعید یوسف،مولانامحمودالحسن اشرف نے آزادکشمیر،مولاناحسین احمد نے پشاوراوردیگرعلماءکرام نے ملک کے مختلف شہروں میں جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے سندھ حکومت کے ترمیمی بل کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے یکسرمسترد کردیا۔جمعہ کے اجتماعات میں مدارس کے راستے میں روڑے اٹکانے کیخلاف قراردادیں پیش کی گئیں۔علماءکرام نے جمعہ کےاجتماعات میں بھارتی شرانگیز ی کا منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اظہارکیا اورعوام الناس کودفاع وطن کیلئے بیداراور چوکس رہنے کی ترغیب دیتے ہوئے اس امرپرحیرت کااظہارکیاکہ پاک بھارت جنگ کے ماحول میں سندھ حکومت کی طرف سے ترمیمی بل کاپنڈورہ باکس کھولنا قوم کی یکسوئی کو متاثرکرنے کی کوشش ہے۔ 
تازہ ترین