• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کودہشتگرد ریاست قرار دینے کا بل امریکی سینٹ سے منظور نہیں ہوگا،مکین کی زرداری کو یقین دہانی

اسلام آباد ،کراچی ،دبئی  (جنگ نیوز،ایجنسیاں) امریکی سینیٹرجان مکین نے سابق صدرآصف علی زرداری کویقین دلایاہے کہ امریکی سینٹ میں پاکستان کودہشت گرد قرار دینے کا بل منظور نہیں ہوگا جبکہ آصف زرداری نے کہاکہ بھارتی پروپیگنڈے کامقصد مقبوضہ کشمیر میں جاری اپنی فوج کے مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا ہے، پاکستان مسئلہ کشمیرکا مذاکرات کے ذریعے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن حل چاہتا ہے لیکن بھارتی پروپیگنڈے کا مقصد جنت نظیر وادی میں جاری اپنی فوج کے مظالم سے عالمی توجہ ہٹاناہے،مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے آگے بڑھنے کاواحد راستہ مذاکرات ہیں،پاکستان خود دہشت گردی اورانتہاء پسندی کا شکارہے وہ کبھی اس کی حمایت نہیں کر سکتا،سابق صدر نے یہ بات امریکی سینیٹرجان مکین سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہی،پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق امریکی سینیٹرجان مکین نے سابق صدر آصف علی زرداری کو ٹیلی فون کیا، دونوں رہنمائوں نے پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈے اور دونوں ملکوں کے درمیان جاری لفظوں کی جنگ پر تبادلہ خیال کیا جبکہ انہوں نے  مسئلہ کشمیر، پاک بھارت کشیدگی سمیت خطے کی مجموعی امن وسلامتی سے متعلق امور پربھی غورکیا،اس موقع پر امریکی سینیٹر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں پر پاک فوج اور پاکستانی قوم کو خراج تحسین پیش کیا، دونوں رہنمائوں نے بین الاقوامی امن اور سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا، سابق صدرنے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی دائیں بازو کی حمایت سے برسراقتدارآئے تھے اور اب ان کی دائیں بازو کی پالیسیوں سے سرحد کی دونوں جانب نان اسٹیٹ ایکٹرز مضبوط ہونگے،جان مکین نے  دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کااعتراف کرتے ہوئے کہاکہ سینٹ میں ایسا کوئی بل منظور نہیں ہوگا جس کا مقصد پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دینا ہے کیونکہ اس بل کے حمایتی انتہائی اقلیت میں ہیں۔ سابق صدر نے انہیں کہا کہ پاکستان خود دہشتگردی اور انتہاپسندی کا نشانہ ہے اور کبھی بھی دہشتگردی کی حمایت نہیں کر سکتا،پاکستان پیپلز پارٹی اور تمام ملک کے عوام ہرقسم کی دہشتگردی اور انتہا پسندی کی مذمت کرتے ہیں۔ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان اس مسئلے کے حل کا فریق ہے اور امن و استحکام کے مفاد میں ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے عالمی خطرے سے نمٹنے کیلئے اس جنگ میں اپنا کردار ادا کرے۔
تازہ ترین