• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ندیم نصرت کو پاکستان میں نئی ایم کیوایم بنانےکی ہدایت

جنیوا/ لندن( مرتضیٰ علی شاہ) متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین نے ایم کیو ایم کے پاکستان اور لندن دھڑوں میں بٹ جانے اورپاکستان میں ایم کیو ایم کے رہنمائوں کی جانب سے لندن کے احکامات کی کھلی خلاف ورزیوں کے بعد اب اپنے معتمد خاص ندیم نصرت کو پاکستان میں اپنےحامی ارکان اوررہنمائوں پر مشتمل ایم کیو ایم کا نیا ڈھانچہ تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے اور اس حوالے سے باوثوق ذرائع سےدی نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق الطاف حسین نے پارٹی سے متعلق تمام امور کیلئے مکمل اختیارات دے دئے ہیں اور انھیں فوری طورپر کراچی میں الطاف حسین کا حامی گروپ تشکیل دینے کیلئے  کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف حسین حالیہ واقعات کے بعد خود اپنے ہی لوگوں کی جانب سے اپنی بے عزتی پر بہت برہم اورمایوسی کاشکار ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ہر کڑے وقت پر ان کاساتھ دینے کا دعویٰ کرنے والا ہر فرد ان کاساتھ چھوڑ چکاہے ۔ذرائع کے مطابق اب ندیم نصرت ایم کیو ایم کے نئے سربراہ ہوںگے جنھیں الطاف حسین کی مکمل حمایت حاصل ہوگی ،ذرائع کے مطابق اس وقت ندیم نصرت الطاف حسین کے سب سے زیادہ بااعتماد فرد بن چکے ہیں اور اب الطاف حسین ندیم نصرت سے مشورہ کئے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کرتے اور ایم کیو ایم میں کئے جانے والے حالیہ تمام فیصلے ندیم نصرت کے مشورے سے کئے گئے ہیں جہاں تک واسع جلیل او ر مصطفیٰ عزیزآبادی کا تعلق ہے تو یہ لوگ ندیم نصرت کے معاون ہیں اور الطاف حسین کا 22اگست کی تقریر سےپیدا ہونے صورت حال کے بعد اب ہرایک پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے اور وہ اب صرف ندیم نصرت پر ہی بھروسہ کرتے ہیں اور ان ہی کے مشورے کواہمیت دیتے ہیں ،اب الطاف حسین نے ندیم نصرت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایم کیو ایم میں ہر سطح پر رابطے کریں اور ایم کیو ایم پاکستان،کراچی اور مقامی ڈھانچے کااعلان کریں تاکہ فاروق ستار ،خواجہ اظہار اور فیصل سبز واری کی قبضہ کردہ ایم کیوایم کے مقابل الطاف حسین کی حامی ایم کیو ایم سامنے لائی جاسکے۔ندیم نصرت نے 1990 کی دہائی میں  اے پی ایم ایس او ، لانڈھی سیکٹر سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا، جہاں انہیں مرکزی حیثیت حاصل رہی۔انہیں کئی بار ایم کیو ایم سے سائڈ لائن بھی کیا جاتا رہا۔ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے بعد  انہیں امریکا سے لندن بلوالیا گیا تب سے وہ الطاف حسین کے ساتھ ہیں۔وہ ندیم نصرت ہی تھے جو ایم کیو ایم اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے درمیان رابطوں میں سہولت کار کا کردار ادا کرتے رہے‘ تاہم وہ بارہا اس بات کی تردید کرتے رہے ہیں۔اسکاٹ لینڈ یارڈ کی تفتیش کے دورا ن الطاف حسین، محمد انور اور طارق میر نے اپنا بیان ریکارڈ کرتے ہوئے بتایا کہ ندیم نصرت نے ہی انہیں بھارتی ذرائع سے متعارف کروایا۔ایم کیو ایم کے اندرونی ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ الطاف حسین نے ندیم نصرت سے ناراضگی کے باعث 1990 کی دہائی میں انہیں سائڈ لائن کرکے محمد انور کو بین الاقوامی رابطوں کا چارج سونپا تھا۔جس کے بعد وہ امریکا چلے گئے تھے۔2013 میں وہ الطاف حسین کے درخواست پر لندن پہنچے اس وقت مصطفیٰ عزیز آبادی ایم کیو ایم انٹرنیشنل سیکریٹیریٹ کے انچارج تھے، جنہوں نے اپنے عہدے سے دستبردار ہوکر چارج ندیم نصرت کو دیا۔ندیم نصرت کو 1998 میں ایم کیو ایم سے الطاف حسین نے نکالا تھا ۔تاہم ایک سال بعد انہوں نے 8 رکنی گروہ بنایاجس کی تشکیل خود الطاف حسین نے کی تھی تاکہ مہاجر قومیت کی تحریک کو تیز کیا جاسکے۔تاہم تاثر یہ دینے کی کوشش کی گئی تھی جیسے وہ علیحدہ گروہ ہے جو الطاف حسین کے احکامات نہیں مانتا۔ اس گروہ میں ذوا لفقا ر حیدر، انیس ایڈوکیٹ، محمد انور، عشرت العباد، واسع جلیل اور علیم شہزاد شامل تھے۔ 
تازہ ترین