• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت چھوڑنے کی دھمکی کے بعد پاکستانی فنکاروں کی واپسی شروع

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)  مقبوضہ کشمیر کے علاقے اڑی حملے کے بعد سخت گیر ہندو جماعت کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو بھارت چھوڑ دینے کی دھمکی کے بعد بولی وڈ میں کام کرنے والے پاکستانی فنکار پاکستان واپس لوٹنا شروع ہو گئے ہیں۔بولی وڈ میں کام کرنے والے اہم فنکاروں کے ایجنٹس میں سے ایک ایجنٹ نے نام نہ بتانے کی شرط پر بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی خرابی میں فنکاروں کے ساتھ سب سے برا برتاؤ اس بار کیا گیا۔ایجنٹ کے مطابق بھارت میں کام کرنے والے فلمی ستاروں کو اُن کی حفاظت کے پیشِ نظر ملک سے نکلنے کا مشورہ دیا گیا۔انھوں نے مزید بتایا کہ بھارتی فلمی ستاروں اور پروڈیوسرز پر دائیں بازو کی جماعتوں اور شدت پسند تنظیموں کی جانب سے شدید دباؤ ہے کہ وہ پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام بند کریں۔’اس وجہ سے اکثر پاکستانی فنکار پاکستان واپس پہنچ چکے ہیں جنہیں ان کے فلمسازوں اور ہدایتکاروں نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر خاموشی اختیار کریں کیونکہ انھیں شدید عوامی ردِ عمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔یاد رہے کہ بھارت کی ریاست مہاراشٹر کی سخت گیر ہندو جماعت ایم این ایس یعنی مہاراشٹر نو نرمان سینا نے تمام پاکستانی فنکاروں اور اداکاروں کو بھارت چھوڑنے کی دھمکی دی تھی۔ایم این ایس کے رہنما امئی كھوپر نے 23 ستمبر کو کہا تھا کہ ’ہم سب پاکستانی فنکاروں اور اداکاروں کو بھارت چھوڑنے کے لیے 48گھنٹے کا وقت دیتے ہیں‘۔نمایاں پاکستانی فنکار علی ظفر، فواد خان، ماہرہ خان اور عمران عباس ان دنوں بھارت میں فلموں کی شوٹنگ میں مصروف تھے جو ہمیں ملنے والی اطلاعت کے مطابق پاکستان واپس پہنچ چکے ہیں۔حال ہی میں بھارت کے مقبول چینل زی زندگی جو پاکستانی ڈرامے نشر کرتا تھا نے اعلان کیا کہ وہ پاکستانی پروگرام نشر نہیں کرے گا۔ واضح رہے کہ پاک بھارت تعلقات میں حال ہی میں اوڑی میں ہونے والے حملے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
تازہ ترین