• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پوزیشن ہولڈرز کے اسکالر شپ کیلئے خط لکھ دیا ہے، اختر غوری

کراچی  (اسٹاف رپورٹر)  انٹربورڈ کراچی کے چیئرمین محمد اختر غوری نے کہا ہے کہ بورڈ کے تحت امتحانات سے نتائج کی جانچ تک کے عمل میں سینئر اساتذہ کا کردار 95 فیصد جبکہ باقی پانچ فیصد بورڈ کے عملے کا ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو بورڈ آڈیٹوریم میں آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ اور خصوصی امیدواروں کے سالانہ امتحانات برائے 2016ء میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کے اعزاز میں منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  چیئرمین بورڈ محمد اختر غوری نے کہا کہ گزشتہ سال کے پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو تاحال اسکالرشپ نہ دیئے جانے پر انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو خط لکھ دیا ہے۔اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی نے کہا ہے کہ شہر کے 60 فیصد طلبہ و طالبات کا امتحانات میں ناکام ہونا قابل تشویش امر ہے، انٹربورڈ نے نامساعد حالات کے باوجود اغلاط سے مبرا نتائج جاری کیے ہیں ، اس سال تمام نتائج کا اعلان مقررہ وقت پر کرنا بورڈ کی بہت بڑی کامیابی ہے جس کیلئے بورڈ کے تمام متعلقہ عملے کی کارکردگی لائق تحسین ہے۔ انہوں نے 2011ء میں بھی نتائج کی شکایات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس وقت بھی عوام کا اعتماد بحال کرنے کیلئے کھلی کچہری کے ذریعے تین ہزار سے زائد امیدواروں کی شکایتیں سنیں اور ان کے والدین اور اساتذہ کی موجودگی میں ان کے امتحانی اسکرپٹس دکھائے جو بالکل نتائج کے مطابق تھے ۔ تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کو ابھی معلوم ہوا ہے کہ سپلا سمیت اساتذہ کی دیگر تنظیموں نے امتحانی کاپیوں کی جانچ کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے جس کا سبب اینٹی کرپشن کی جانب سے اساتذہ کو ہراساں کیے جانا بتایا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اساتذہ تنظیموں سے بات کر کے انہیں امتحانی کاپیوں کی جانچ کے عمل کا بائیکاٹ نہ کرنے کیلئے راضی کریں گے کیونکہ اس سے امتحانی نتائج میں تاخیر ہوگی۔
تازہ ترین