• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان مخالف نعرے لگانے ،ہنگامہ آرائی و غداری کے دو مقدمے میں عبوری چالان منظور

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کے منتظم جج نے پاکستان مخالف نعر ے لگانے، ریاست سے جنگ پر اکسانے، غداری،ٹیلی گراف ایکٹ سمیت سنگین نوعیت کے الزامات کے دو مقدمات کے چالان منظور کر لیے ہیں اور سماعت کیلئے انسداددہشت گردی کی متعلقہ خصوصی عدالت میں منتقل کر دیئے ہیں۔چالان کے مطابق مذکورہ مقدمات میںمتحدہ قومی موومنٹ کے رہنمائوں شاہد پاشا، قمرمنصور، کنور نوید جمیل سمیت52ملزمان گرفتار جبکہ متحدہ بانی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار، عامر خان، گل فراز خٹک سمیت ایک ہزار 450سے لے کر ایک ہزار 950ملزمان کومفرور ظاہر کیا گیا ہے ۔ پیر کو مقدمات کے تفتیشی افسر ایس پی انوسٹی گیشن نے چالان عدالت کے روبرو پیش کیے جس میں عدالت کو بتایا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان نے پولیس کی تفتیش اور جے آئی ٹی میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے جبکہ ملزمان کی نشاندہی پر پولیس نے لوہے کی راڈ، لوہے کے پائپ، لکڑے کے ڈنڈے، فائرنگ میں استعمال ہو نے والی گولیوں کے خول سمیت دیگر اشیا قبضے میں لے لی ہیں۔ مقدمات میں متحدہ رہنمائوں شاہد پاشا، قمرمنصور، کنور نوید جمیل اور کارکنان ندیم، ذوالفقار، نیاز، عرفان، محمد عامر سمیت52ملزمان گرفتار ہیں جبکہ متحدہ بانی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار، عامرخان، گل فراز خٹک، ذاکر قریشی، محمد جاوید کاظمی، عارف خان، اکرم راجپوت، اسلم خان آفریدی، محمد اشرف نور، عبدالقادر بشیر خان کے علاوہ دیگر مفرور ہیں ۔دوران تفتیش گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ 22اگست کو متحدہ کے بانی نے کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتالی کیمپ سے خطاب کرتےہوئے کارکنا ن کو ریاست کیخلاف جنگ پر اکسایا اور ریاست مخالف کرنے لگوائے، قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف تقریر کی اور کارکنا ن کو ٹی وی چینلز پر حملے کا حکم دیا جسکے بعد متحدہ کے کارکنان بشمول خواتین کارکنان نے ٹی وی چینل پر دھاوا بول دیا اور توڑ پھوڑ کی، ملزمان کی ہنگامہ آرائی سے پولیس اہلکاروں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک زخمی عارف جاں بحق ہو گیا تھا، اس دوران مظاہرین نے سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔ ملزمان کے مطابق متحدہ بانی نے اپنی تقریر کے دوران ریاست سے جنگ کرنے، ملک کی تقسیم، پاکستان مخالف اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف نفرت انگیز باتیں کیں اور نعرے لگائے جسکے جواب میں انہوں نے بھی ان نعروں کو دہرایا۔ ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے نعرے متحدہ بانی کے کہنے پر لگانے تھے۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا ہے کہ گرفتار ملزمان کو عینی شاہدین نے مجسٹریٹ کے روبرو شناخت کر لیا ہے۔ چالان میں 44گواہان بتائے گئے ہیں ۔ تفتیشی افسر کے مطابق مال مسروقہ برآمد کر لیا گیا ہے اور ملزمان کے بیانات، شناختی پریڈ کے عمل کو مکمل کرکے تفتیش مکمل کرلی گئی ہے۔ جس پر تھانہ آرٹلری میں دو مقدمات درج ہیں۔ عدالت نے چالان منظور کرتے ہوئے مقدمات سماعت کے لئے انسداددہشت گردی کی متعلقہ عدالت کے روبرو منتقل کر دیئے ہیں۔
تازہ ترین