• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موٹاپا انتہائی خطرناک مرض، بہت سی بیماریوں کی جڑ ہے، ورزش کو معمول بنائیں، میرخلیل الرحمٰن سوسائٹی کا سیمینار

لاہور (ایم کے آر ایم ایس رپورٹ) موٹاپا جسم میں چربی اور چکنائی کی زیادہ مقدار جمع ہونے سے پیدا ہوتا ہے۔ موٹاپا بڑھنے کی اصل وجہ ہمارا رہن سہن اور کھانے پینے کی عادات ہیں۔ موٹاپا انتہائی خطرناک مرض اوربہت سی بیماریوں کی جڑ ہے،ایک تحقیق کے مطابق دنیا کے ایک چوتھائی سے زیادہ افراد کا وزن زیادہ ہے۔ اگر موٹاپے کی شرح اسی رفتار کے ساتھ بڑھتی رہی تو 2030 تک دنیا کی آدھی سے زیادہ آبادی موٹاپے کا شکار ہوجائے گی۔ اس کے علاوہ ہر چیز میں اعتدال ضروری ہے۔ پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے لوگ موٹاپے کے مرض کے ساتھ ساتھ شوگر اور بلڈپریشر کا بھی شکار ہیں۔ ہمیں احتیاط کرنے کی اشد ضرورت ہے۔  جو افراد زیادہ کھاتے ہیں اور سستی کے عادی ہوتے ہیں وہ جلد موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہارمونز بھی موٹاپے کا باعث بنتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی (جنگ گروپ آف نیوز پیپرز) اور پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی کے زیراہتمام ہونے والے خصوصی پبلک ہیلتھ سیمینار بعنوان ’’موٹاپا -- بچائو کیسے ممکن ہے؟‘‘ میں کیا۔ سیمینار کی صدارت صدر پاکستان اینڈوکرئن سوسائٹی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالو اسکیولر ڈیزیز کراچی پروفیسر ڈاکٹر سعید اے میر  نے کی۔ حرف آغاز نائب صدر پاکستان اینڈو کرائن سوسائٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد پروفیسر فواد علی جاوا نے پیش کیا۔  مہمان مقررین میں صدر سائوتھ ایشین فیڈریشن آف اینڈوکرائن سوسائٹی ڈاکٹر سید عباس رضا ، سینئر کالم نگار و تجزیہ نگار منو بھائی ، نائب صدر سائوتھ ایشین فیڈریشن آف اینڈوکرائن سوسائٹیز حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور پروفیسر ڈاکٹر اے ایچ عامر ، جنرل سیکرٹری امریکن ایسوسی ایشن آف کلینیکل اینڈ وکرانیا لوحسٹس، پاکستان چیپٹر الخالق ہسپتال ملتان ڈاکٹر فیصل مسعود قریشی  اور ٹی وی اینکر پرسن عالیہ شبیر شامل تھیں۔ سیمینار کے میزبان  چیئرمین میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی جنگ گروپ آف نیوزپیپرز  واصف ناگی تھے۔  تلاوت قرآن پاک قاری احمد ہاشمی اور نعت رسول مقبول ؐ عثمان صدیق نے پیش کی۔ پروفیسر ڈاکٹر سعید اے میر  نے سیمینار کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موٹاپا بہت سی بیماریوں کی علامت ہے اور ہمارا مقصد عوام کو بیماری کے متعلق آگاہ کرنا ہے تاکہ وہ احتیاطی تدابیر اپنا سکیں ہمارے ملک میں پچھلے آٹھ سے دس سال میں اس بیماری میں کافی اضافہ ہوا ہے، موٹاپا بڑھنے کی اصل وجہ ہمارا رہن سہن اور کھانے پینے کی عادات ہیں ہم نے کام کرنا کم اور کھانا زیادہ شروع کر دیا ہے اس کے علاوہ ہمارے ملک میں فاسٹ فوڈ کا رواج بہت زیادہ بڑھ چکا ہے ۔پاکستان اس وقت موٹاپے کے مرض کے حوالے سے پوری دنیا میں نویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر پانچواں شخص موٹاپے کا شکار ہے، موٹاپا صرف ایک مرض نہیں بلکہ یہ بہت سے امراض کا باعث ہے جیسے کہ گھٹنوں میں درد، بلڈ پریشر، دل کے امراض وغیرہ شامل ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر فواد علی جاوا  نے  کہا کہ موٹاپا بہت سی بیماریوں کی جڑ ہے، موٹاپا دل کے امراض اور بلڈ پریشر کا باعث ہے، ورزش نہ کرنا، ہر وقت بیٹھے رہنا یہ علامتیں موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔ اگر ہم ہر کام اعتدال کے ساتھ کریں تو ہم اس بیماری سے بچ سکتے ہیں، ہمیں احتیاط کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر آدمی کا بی ایم آئی ایک فارمولے کی مدد سے نکالا جاتا ہے۔بی ایم آئی کی مدد سے قد کے تناسب سے وزن کی پیمائش کی جاتی ہے۔منو بھائی نے  کہا کہ ہمارے ملک میں بازاری کھانوں کا رواج بڑھ رہا ہے جو کہ ہماری صحت کے لئے بہت خطرناک ہے، ہمارے ملک میں جہالت بڑھتی جا رہی ہے جس کی وجہ لوگوں میں آگاہی کی کمی ہے، ہم اب زمین پر بوجھ بن چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں صرف اپنے جسم کے موٹاپے کو ختم نہیں کرنا ہے بلکہ دہشت گردی، جہالت اور دیگر موٹاپوں کو بھی ختم کرتا ہے۔ ڈاکٹر سید عباس رضا نے  کہا کہ موٹاپا بہت سی بیماریوں کا عکس ہے، ہم آگاہی کی کمی کے باعث صحیح وجہ کو بہت دیر سے معلوم کرپاتے ہیں، موٹاپا ایک عالمی مسئلہ ہے اس لئے ہم نے اس کو بڑھنے سے روکنا ہے۔
تازہ ترین