• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بھارت نے ظلم و جبر کے تمام ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں 80 روز سے جاری آزادی کی تحریک کے نئے مرحلے پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہونے پر اوڑی حملے کی آڑ میں دہشت گردی کا ہوا کھڑا کر کے پاکستان کو دھمکیاں دینے کا جو سلسلہ شروع کر رکھا ہے پاکستان کی سیاسی پارٹیوں نے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور بیک آواز واضح کیا ہے کہ بھارتی جارحیت کی صورت میں سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھ کر حکومت اور اپوزیشن کی تمام جماعتیں ایک ہی صفحے پر ہوں گی اور پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی مانند مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہو گی تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جو کرپشن کے خلاف ان دنوں رائے ونڈ مارچ منظم کر رہے ہیں کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو سخت الفاظ میں پیغام دیا کہ ملک کی سلامتی کے لئے سیاستدان، پاک فوج اور عوام ایک پیج پر ہیں اور خارجہ پالیسی پر سارا ملک اکٹھا ہے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ویب سائٹ پر پیغام دیا کہ گجرات کا قصاب اب کشمیر کا قصائی بن گیا ہے دنیا کو متحد ہو کر اس ظالم کا راستہ روکنا ہو گا جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سرگودھا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو بڑھکیں مارنے اور دھمکیاں دینے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا ہم پاکستان پر مر مٹنے کے لئے تیار ہیں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر میں سکون نہیں تو دلی میں بھی چین نہیں ہو سکتا جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جنگ چھیڑی تو اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکے گا جمہوری وطن پارٹی بلوچستان کے صدر شاہ زین بگٹی نے اپنی پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ بھارت سے جنگ ہوئی تو فوج سے پہلے ہم اس سے لڑیں گے پاکستان کی سیاسی پارٹیاں ملک کے داخلی معاملات میں اپنا اپنا موقف رکھتی ہیں اور ان میں تنائو جیسا ماحول رہتا ہے لیکن جہاں تک قومی سلامتی اور ملکی دفاع کا معاملہ ہے ماضی میں بھی سیاسی پارٹیاں تمام اختلافات کے باوجود متحد رہی ہیں اور آج بھی انہوں نے باہمی اتحاد و اتفاق کا پیغام دیا ہے جو قومی مفاد میں یک جہتی کی عمدہ مثال ہے پڑوسی ملک کے جارحانہ ارادوں کی موجودگی میں ملک کے دفاع کے لئے سیاسی جماعتوں سمیت قوم کے ہر طبقے کا متحد اور منظم ہونا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان کی جانب سے امن کی تمام تر کوششوں کے باوجود بھارت بے بنیاد الزامات لگا کر اس کے خلاف معاندانہ پراپیگنڈہ جاری رکھے ہوئے ہے اور کھلے لفظوں میں جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے وہ اس غلط فہمی میں مبتلا ہے کہ دنیا میں پاکستان کو تنہا کر رہا ہے جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کی زور دار سفارت کاری کے نتیجے میں عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام پر بھارتی مظالم کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور اقوام متحدہ اسلامی تعاون تنظیم اور کئی دوسرے ممالک نے وہاں تحقیقاتی مشن بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر نے درست کہا ہے کہ پاکستان مشکل حالات میں بھی جنگ کے بارے میں نہیں سوچ رہا لیکن ہماری اس سوچ کو کمزوری نہیں سمجھنا چاہئے پاکستانی قوم ہر بحران سے نمٹنے کی صلاحیت رکھی ہے اور پاکستان کی منظم مسلح افواج ہر چیلنج سے عہدہ برآ ہونے کا فن جانتی ہیں پاکستان امن پسند ملک ہے امن چاہتا ہے لیکن جنگ کے لئے بھی ہمہ وقت تیار ہے یہ ایک اچھی بات ہے کہ سیاسی پارٹیوں نے ایسا وقت آنے پر اپنے تمام سیاسی اختلافات بھلا دینے اور پوری قوم کے ساتھ مسلح افواج کے ساتھ کھڑا ہونے کے عزم کا اعادہ کیا ہے حالات کا تقاضا یہ بھی ہے کہ حکومت بلاتاخیر سیاسی جماعتوں کی گول میز کانفرنس بلائے اور انہیں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور بھارت کے مذموم ارادوںکے حوالے سے اعتماد میں لے تا کہ کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لئے مشترکہ اور متفقہ لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔


.
تازہ ترین