• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا]سرتاج عزیز

٭…اسلام آباد (صالح ظافر) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا کیونکہ اس معاہدے کا ضامن عالمی بینک ہے اور اس معاہدے کی عالمی پابندیاں ہیں۔ بھارت نے معاہدے کے تحت پاکستان کے حصے کے پانی پر ایک اور غیر قانونی ڈیم بنانے کا منصوبہ بنا کر پاکستان کو اس کے پانی کے جائز حق سے محروم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ دی نیوز کے ساتھ مختصر بات چیت کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی پہلے بھی خلاف ورزی کی ہے اور ایک مرتبہ پھر دھمکیوں کی آڑ میں وہ دوبارہ ایسا کر رہا ہے، بھارت جانتا ہے کہ اس کے ایسے کسی بھی اقدام کے سنگین نتائج ہوں گے اور میری رائے میں بھارت اتنا بڑا خطرہ مول نہیں لے گا۔ دونوں ملکوں کے درمیان دو مکمل جنگوں کے باوجود یہ معاہدہ برقرار رہا ہے اور مستقبل میں بھی یہ قائم رہے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت اگر پاکستان کے حصے کے پانیوں پر ڈیم بنانے کا فیصلہ کرتا ہے تو اسلام آباد ثالثی کیلئے عالمی دروازہ کھٹکھٹائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ارادوں اور منصوبوں پر پاکستان نے گہری نظر رکھی ہے اور نئی دہلی کا کوئی اقدام نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان رواں سال نومبر میں سارک اجلاس بھرپور انداز میں منعقد کرے گا اور اس سلسلے میں تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ اجلاس میں بھارتی وزیراعظم کی شرکت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فی الحال کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ کانفرنس میں ابھی دو ماہ باقی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پیر کو سارک کے اجلاس میں شرکت کی تاہم اس کے نمائندے نچلے گریڈ کے تھے، اسلئے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ آیا بھارت نومبر کی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔


.
تازہ ترین