• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کشمیر کا خواب دیکھنا چھوڑ دے، بھارتی وزیرخارجہ نے پرانی رٹ دہرادی

نیو یارک( عظیم ایم میاں، جنگ نیوز)بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کشمیر پراقوام متحدہ کی قراردادوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیربھارت کااٹوٹ انگ ہے اوررہے گا، پاکستان کشمیر کا خواب چھوڑ دے ،کشمیر کو طاقت کے بل بوتے کوئی نہیں چھین سکتا ، اسلام آباد دیکھے کہ بلوچستان میں کیا ہورہا ہے، انہوں نے عالمی برادری میں پاکستان کو تنہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کی پرورش اور انہیں برآمد کرنے والے ملک کے لئے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بعض ممالک ابھی تک دہشت گردی کی زبان بول رہے ہیں ہمیں ان کی نشاندہی کرکے ان کا احتساب کرنا چاہیے ،انہوں نے کہا کہ مودی نے اپنی حلف برداری کی تقریب کے دوران پاکستانی ہم منصب کو مدعو کرکے دوستی کا ہاتھ بڑھایا، عید اور کرکٹ ٹیم کی کامیابی پر مبارکباد دی اور گزشتہ دسمبر میں جذبہ خیرسگالی کے طور پر لاہور کا دورہ بھی کیا، کیا یہ مذاکرات کے لئے پیشگی شرائط ہیں ، لیکن ہمیں بدلے میں کیا ملا، پٹھانکوٹ، اڑی یا بہادر علی، انہوں نے بھارتی فورسزکے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر سے گرفتار مبینہ پاکستانی شہری بہادر علی کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ مبینہ جاسوس کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ پڑوسی ملک بھارت میں دہشتگردی برآمد کررہا ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو کون مالی معاونت دے رہا ہے اور کون انہیں ہتھیاراور محفوظ پناہ گاہیں فراہم کررہا ہے، انہوں نے کہاکہ پاکستان کے وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات لگائے ہیں صرف یہ کہتی ہوں کہ جو دوسروں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگا رہے ہیں وہ دیکھیں کہ خود ان کے ملک میں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں ،بلوچ عوام کے خلاف مظالم ریاستی جبر کی بدترین شکل ہے، انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور سلامتی کونسل میں توسیع کا مطالبہ بھی دہراہا ، سشما سوراج نے کہا کہ بھارت کا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے،اڑی میں دہشگردوں نے حملہ کرکے معصوموں کا خون کیا ہے،پوری دنیا میں دہشتگردی کے واقعات سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم اسے روکنے میں ناکام ہورہے ہیں،ان کو پناہ دینے والے کون ہیں؟نہ ان کا بینک ہے،نہ اسلحہ فیکٹریاں ہیں تو کون ہے وہ جو ان کو پیسہ،اسلحہ فراہم کررہے ہیں؟ہم سب کو دہشتگردی کے خلاف اکٹھا ہونا ہوگا۔
تازہ ترین