• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
’’تیرے تو سارے بال سفید ہوگئے، بڈھے!‘
کاشف نے آواز لگائی تو مجھے ایک جھٹکا لگا۔
بچپن کے دوست کاشف سے کل بیس سال بعد ملاقات ہوئی۔
آئینے سے روز ملاقات ہوتی ہے
لیکن اس نے کبھی وہ بات نہیں بتائی جو کاشف نے کہی۔
روز ملنے والوں کو عمر ڈھلنے کا احساس نہیں ہوتا۔
روز ملنے والے اس طرح سچ بھی نہیں بولتے۔
بیس سال بعد کوئی ملتا ہے تو سچ بولتا ہے۔
کاشف نے کہا،
’’تیرے تو سارے بال سفید ہوگئے، بڈھے!‘‘
میرے منہ سے بے اختیار نکلا،
’’اور تیرے تو سارے بال ابھی تک کالے ہیں، گنجے!‘‘
تازہ ترین