• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جی سی انڈیکس میں پاکستان کی پوزیشن چار درجے بہتر ہوگئی

اسلام آباد (رپورٹ۔ مہتاب حیدر) پاکستان گلوبل کمپٹیٹو نیس انڈیکس (جی سی آئی) میں سال گزشتہ کے مقابلے میں2016-17ء کے دوران چار پوزیشن بہتری کے ساتھ 126 سے122 ویں پوزیشن پر آ گیا ہے اس کے باوجود جنوبی ایشیائی ممالک میں یہ کم ترین ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق یہ فہرست138 ممالک کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے۔ رپورٹ میں پاکستان میں کاروبار کرنے کے حوالے سے کرپشن کی انتہائی سنگین مسئلہ کے طور پر نشاندہی کی گئی ، دیگر وجوہ میں جرائم، ٹیکسوں کی شرح، حکومتی عدم استحکام اور بغاوتیں شامل ہیں، بھارت کی جی سی آئی میں پوزیشن39 ویں، سری لنکا کی71 ویں اور بنگلہ دیش کی 106ویں ہے۔ عدلیہ کی آزادی کے حوالے سے پوزیشن6 درجے گھٹ کر82 سے88 ویں پر چلی گئی ہے جب کہ انویسٹر پروٹیکشن کی طاقت12 سے25 ویں ہو گئی۔ پراپرٹی حقوق سے متعلق رینکنگ بھی چار درجے نیچے چلی گئی۔ رپورٹ کے مطابق  انفرا اسٹرکچر کے معیار کی رینکنگ بھی بدتر ہو کر 66 سے84 پر چلی گئی۔ ایئر ٹرانسپورٹ اسٹرکچر بھی12 درجے بدتر ہو گیا۔ اسکول مینجمنٹ کا معیار 70 سے84 ویں درجے پر چلا گیا۔ مقامی مقابلہ جاتی شدت بھی20 درجے کمی کے ساتھ98 سے118 ویں پوزیشن پر چلی گئی۔ سرمایہ کاری میں مراعات پر ٹیکسوں کے اثرات بھی66 سے85 ویں پوزیشن پر چلے گئے۔ انجینئرز اور سائنس دانوں کی دستیابی سے متعلق رینکنگ بھی22 درجے نیچے چلی گئی تاہم پاکستان نے اقتصادی محاذ پر کچھ بہتری دکھائی ہے۔ ادارہ جاتی ستونوں میں بہتری ہو کر درجہ بندی119 سے111 پر آ گئی۔ انفرا اسٹرکچر میں صرف ایک پوائنٹ کی بہتری دکھائی جب کہ اقتصادی استحکام میں بہتری کے حوالے سے پاکستان128 سے116 ویں نمبر پر آ گیا جو جی ڈی پی شرح فیصد میں بہتری کی جانب اشارہ ہے۔ 138 ممالک کے دیگر ستونوں کے حوالے سے پاکستان کا صحت و ابتدائی تعلیم میں128، اعلیٰ تعلیم و تربیت میں123 اور مارکیٹ مصنوعات کی صلاحیت میں129 واں درجہ ہے۔ جنوبی ایشیائی ممالک میں پاکستان122 کے ساتھ آخری نمبر پر ہے۔ بھارت39، سری لنکا71، بھوٹان97، نیپال98 ویں اور بنگلہ دیش106 ویں نمبر پر ہیں۔
تازہ ترین