• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی صدارتی امیدواروں کا مباحثہ ، دنیا بھر میں رد عمل

کراچی (جنگ نیوز) امریکی صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثے کے بعد دنیا بھر میں لوگ زیادہ تر ہلیری کلنٹن کی حمایت کررہے ہیں تاہم کئی مقامات پر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت بھی کی جارہی ہے، برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے کالم نویس ٹم اسٹانلی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے اگرچہ مباحثہ جیت لیا ہے تاہم وہ الیکشن ہار سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے اپنے انتخابی بیانات ہی کو دہرایا اور ان کا دفاع کرتے رہے، انہوں نے کہا کہ ریلیٹی ٹی وی کے حساب سے ٹرمپ نے حراساں بھی کیا، مذاق بھی اڑایا اور ہلیری نے انہیں یہ سب کچھ کرنے دیا، جرمنی کے وائس چانسلر زیگمار گابریل نے مقامی اخبار کو بتایا کہ کلنٹن واضح طور پر فاتح رہیں جبکہ ٹرمپ کی کارکردگی سے ان کی کمزوری ظاہر ہوئی، ان کے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں تھی، جرمن اشاعتی ادارے کے لئے کام کرنے والے ہینز رینہارڈت کا کہنا ہے کہ انہوں نے مباحثہ براہ راست نہیں دیکھا کیوں کہ وہ مقامی وقت کے مطابق رات 3 بجے ہورہا تھا تاہم جب وہ صبح اٹھے تو فون پر ملنے والے کئی الرٹس سے انہیں یہ معلوم ہوا کہ ہلیری کو مباحثے میں برتری حاصل رہی، انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ ہلیری صدارتی انتخاب جیت سکتی ہیں، کمیونیکیشن اسٹڈیز کے ایک چینی طالب علم وانگ پی نے ٹی وی پر یہ مباحثہ بیجنگ کے ایک کیفے میں دیکھا، ان کا کہنا ہے کہ اگر چہ مباحثے میں ہلیری کلنٹن نے خود کو بہتر طریقے سے پیش کیا تاہم میں ذاتی طور پر ٹرمپ کے کردار کو پسند کرتا ہوں، وہ ایک جنگجو ہے، اسی طرح جرنلزم کے ایک طالب علم جی مینج کائو کا کہنا ہے کہ ٹرمپ چین کے لئے ایک  بہتر صدر ثابت ہوں گے کیوں کہ وہ ایک کاروباری شخصیت ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ ممالک کے درمیان کاروباری روابط کی حوصلہ افزائی کریں گے، آسٹریلیا رچرڈ مکونوچی نے کہا کہ میرے خیال سے ٹرمپ نے یہ مباحثہ جیت لیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ٹرمپ کلنٹن کی طرح غیر موثر نہیں ہوں گے، جاپانی تجزیہ نگار مچسٹا نے بتایا کہ انہیں خوشی ہے کہ صدارتی مباحثے میں ان کے ملک کا بھی تذکرہ کیا گیا، انہوں نے کہا کہ وہ ٹرمپ کی جانب سے جاپان پر تنقید سے متفق نہیں ہیں کہ جاپان نے اپنے دفاع کے لئے کافی اقدامات نہیں کئے ہیں، انہوں نے کہا کہ جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے نے دفاع اور سلامتی کے لئے بہت کچھ کیا ہے، انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ٹرمپ امریکا اور جاپان کے سیکورٹی الائنس کو نہیں سمجھ سکے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ کلنٹن کے مقابلے میں ٹرمپ اب بھی بہتر ہیں، فلپائن میں عالمی اسٹڈیز کے ایک تھنٹ ٹینک کے سربراہ وکٹر اینڈرس مانہٹ نے کلنٹن کی جانب سے امریکا کے معاہدوں کی پاسداری کے بیان کا خیرمقدم کیا، ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ امریکا بطور اتحادی علاقائی سالمیت اور بحیرہ جنوبی چین میں جاری سمندری تنازعات میں ان کی مدد کرے گا، فلپائن میں پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر رچرڈ ہیڈریان نے کہا کہ یہ صاف ظاہر ہے کہ کلنٹن نے بھرپور تیاری کررکھی ہے اور وہ ٹرمپ کے اقدامات کا بھرپور مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتی ہیں، ہسپانوی اخبارات نے بھی مباحثے میں ہلیری کو فاتح قرار دیا، اسپین کے اخبار ال پائس نے اپنی شہ سرخی میں لکھا کہ کلنٹن کو کھڈے لائن لگادیا ہے، ہنگری میں بائیں بازو کے حامی اخبار نے بھی ہلیری کلنٹن کی تعریف کی، اخبار نے اپنی ہیڈ لائن میں لکھا کہ کلنٹن نے ٹرمپ کو کوئی موقع نہیں دیا، اخبار کے مطابق ہلیری نے مسکراہٹیں بکھیرتے ہوئے اپنے حریف پر حملے کئے۔
تازہ ترین