• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کی موثر اپوزیشن ن لیگ کیلئے پریشان کن ہے،تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کاوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی ضمنی انتخابات میں شکست کی وجہ عوام کی عمران خان کی سیاست سے ناراضی نہیں ہے،ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کی کارکردگی بری نہیں، وہ بہت کم ووٹوں سے ہار رہی ہے، پی ٹی آئی ضمنی انتخابات میں موثر اپوزیشن کے طور پر سامنے آئی ہے ،یہ ن لیگ کیلئے پریشانی کی بات ہے،تحریک انصاف کا مسئلہ ن لیگ نہیں بلکہ پارٹی کی اندرونی سیاست ہے، پاکستان کے استحکام کیلئے معیشت کی بہتری، دہشتگردی کیخلاف موثر کارروائی جاری رکھنے ، افغانستان کے ساتھ بارڈر کنٹرول اور سی پیک منصوبہ پر بہتر طریقے سے عملدرآمد کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کے محروم علاقوں کی محرومی اور پسماندگی دور کرنا حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہونا چاہئے۔ان خیا لا ت کا اظہار سلیم صافی، مظہر عباس، امتیاز عالم، حسن نثار، بابر ستار اور شہزاد چوہدری نے جیو نیوز کے منفرد پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان رابعہ انعم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال 2014ء سے اب تک ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کو یکے بعد دیگرے ناکامی، کیا عوام عمران خان کی احتجاجی سیاست سے ناراض ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ یہ سوال بدنیتی اور بدعقلی پر مبنی ہے جو انتہائی بوگس ہے، جب پنجاب میں ق لیگ کی حکومت تھی تو کیا ن لیگ نے کوئی نشست جیتی تھی، پی ٹی آئی کا ووٹ ہر الیکشن میں تیزی سے بڑھ رہا ہے، عوام پی ٹی آئی سے ناراض نہیں ہیں بلکہ ن لیگ سے نفرت کی حدتک بیزار ہوچکے ہیں۔مظہر عباس نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کی مسلسل شکستوں کا مطلب عوام کی ناراضی نہیں ہے، اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو پی ٹی آئی کی کارکردگی بری نہیں ہے، تحریک انصاف ضمنی انتخابات میں بہت کم ووٹوں سے ہار رہی ہے، اگر ضمنی انتخابات میں اتنا سخت مقابلہ ہے تو عام انتخابات میں تو مسلم لیگ ن کو بہت کچھ سوچنا پڑے گا، تحریک انصاف کا مسئلہ ن لیگ نہیں بلکہ پارٹی کی اندرونی سیاست ہے، پی ٹی آئی پنجاب میں مسلم لیگ ن کو بہت مشکل وقت دے گی، عمران خان احتجاج کے بجائے پی ٹی آئی کو تنظیمی طور پر بہتر بنائیں تو 2018ء میں بہت بہتر نتائج آسکتے ہیں۔شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ عوام عمران خان کی احتجاجی سیاست سے ناراض نہیں ہیں، پی ٹی آئی پنجاب کے دیہی علاقوں پر کنٹرول نہیں کرسکی ہے، پی ٹی آئی جب تک روایتی سیاستدانوں کو ساتھ نہیں ملاتی مسلم لیگ ن کو شکست نہیں دے سکتی ہے۔امتیاز عالم نے کہا کہ عمران خان پنجاب میں مسلم لیگ ن کیلئے حقیقی چیلنج ہیں، عمران خان کی لوگوں کواحتجاج کیلئے تیار کرنے کی صلاحیت میں کمی آئی ہے، عمران خان نے مسلسل احتجاج سے لوگوں کو تھکادیا ہے، ضمنی انتخابات میں شکست کی وجہ عوام کی عمران خان سے ناراضی نہیں ہے۔سلیم صافی نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج کسی سیاسی جماعت کی مقبولیت کا معیار نہیں ہوتے ہیں، اسٹیٹس کو توڑنے کا نعرہ لے کر نکلنے والے عمران خان آج خود اسٹیٹس کو کی علامت بن گئے ہیں، سیاست سے پیسہ ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والی پارٹی آج پیسے کے زور پر چل رہی ہے، پی ٹی آئی کے مختار اور مالک نظریاتی نہیں پیسے والے لوگ بن گئے ہیں، عمران خان اب نواز شریف اور آصف زرداری سے بڑھ کر سیاسی آمر بن گئے ہیں۔بابر ستار کا کہنا تھا کہ عوام عمران خان کی احتجاجی سیاست سے نالاں نہیں ہیں، ضمنی انتخابات میں حکمراں جماعت کو ہمیشہ ایڈوانٹج حاصل ہوتا ہے، پی ٹی آئی اگر ضمنی انتخابات میں موثر اپوزیشن کے طور پر سامنے آئی ہے تو یہ ن لیگ کیلئے پریشانی کی بات ہے۔ دوسرے سوال پاک بھارت کشیدہ تعلقات، پا کستا ن کو داخلی طورپر کیا کرنے کی ضرورت ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے شہزاد چوہدری نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے ہمیں ان عوامل کو پس پشت نہیں ڈالنا چاہئے جو پاکستان کے اندرونی استحکام کیلئے ضروری ہیں، پاکستان کو معیشت کی بہتری، دہشتگردی کیخلا ف موثر کارروائی جاری رکھنے ، افغانستان کے ساتھ بارڈر کنٹرول اور سی پیک منصوبہ پر بہتر طریقے سے عملدرآمد کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں جن گروپوں پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا ان کیخلاف اب کارروائی کی جائے، سی پیک منصوبے پر بہتر طریقے سے عملدرآمد کیا جائے تاکہ خطے میں پاکستان کا مثبت تاثر جاسکے۔بابر ستار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے داخلی استحکام کیلئے غیر ریاستی عناصر کا خاتمہ، معیشت کی بہتری اور ہیومن ریسورسز پر کام کرنے کی ضرورت جب تک یہاں کالعدم تنظیمیں موجود ہیں دوسرے ملکوں کیلئے دہشتگردی کا الزام پاکستان پر لگانا آسان ہوگا، پاکستان کو دنیا کے سامنے خطرے کے بجائے اثاثے کے طور پر سامنے آنا ہوگا۔سلیم صافی نے کہا کہ پاکستان داخلی استحکام کیلئے اپنی داخلہ اور خارجہ پالیسیوں کو منافقت اور تضاد سے پاک کرے، تزویراتی اور سیاسی مقاصد کیلئے مذہب کے استعمال کی ہر شکل کو ختم کیا جائے، سول ملٹری ہم آہنگی کیلئے نئے رولز آف گیم بنائے جائیں، پاکستان کے محروم علاقوں کی محرومی اور پسماندگی دور کرنا حکومت کی ترجیحات میں سرفہر ست ہونا چاہئے۔
تازہ ترین