• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتجاج کے بہانے پیپلزپارٹی نے سندھ اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرایا، خواجہ اظہار

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پہلی بار حکومتی ارکان نے اپنے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف احتجاج کیا ہے اور قرارداد پر زیادہ سے زیادہ تقاریر کرنے کے بہانے سندھ اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرا دیا ۔پاکستان کی کسی اسمبلی میں ایسا نہیں کیا گیا کہ سرکاری ارکان باہر بیٹھے رہیں اور کورم پورا نہ ہو ۔ وہ منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد دیگر اپوزیشن ارکان کے ساتھ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (فنکشنل) کے پارلیمانی لیڈر نند کمار اور دیگر بھی موجود تھے ۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ نندکمار نے اقلیتوں کے تحفظ کے حوالے سے بڑی محنت کرکے پرائیویٹ بل تیار کیا تھا ۔ اسے اسمبلی میں روکنے کے لیے سرکاری ارکان نے اجلاس ملتوی کرایا ۔ نند کمار کے بل پر پہلے بھی ایسا کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اسمبلی میں کرنا کرانا کچھ نہیں تھا ، صرف لمبی لمبی تقاریر کرانا حکومت کا مقصد تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے بغیر ہی دیگر پارلیمانی جماعتوں نے سندھی زبان کے لیے قرار داد منظور کرائی ۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ اجلاس میں موجود ہیں لیکن کورم پورا نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ آج پرائیویٹ ممبرز ڈے تھا ۔ پرائیویٹ ممبر وہ ہوتے ہیں ، جو سندھ کابینہ حصہ نہیں ہوتے ۔ پہلی بار ایسا ہوا کہ حکومتی ارکان نے اپنے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف احتجاج کیا ہے ۔ نند کمار نے کہا کہ سندھ حکومت نے آج پھر اقلیتوں کے ساتھ زیادتی کی ہے۔ اقلیتوں کا بل لایا جا رہا تھا کہ کورم کی نشاندہی کرکے اقلیتوں کے لیے قانون سازی کو روکا گیا ۔ پیپلز پارٹی اقلیتوں کے ساتھ ہونے کا دعویٰ نہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دیوالی کے روز میڈیکل کے طلباء کا انٹری ٹیسٹ رکھ کر اقلیتوں کے ساتھ زیادتی کی ہے ۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ ٹیسٹ دیوالی سے دو دن پہلے یا دو دن بعد رکھا جائے۔
تازہ ترین