• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلم اکثریتی علاقوں میںشراب خانوں کے لائسنس دینے کیخلاف ہائیکورٹ میںد رخواست

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے مین شاہی بازار ٹھٹھہ میں شراب خانے کو فوری طور پر سیل کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے مدعاعلیہان سے جواب طلب کر لیا ہے،بدھ کو چیف جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں قائم دورکنی بینچ نے شراب خانے کے خلاف عرفان علی بکک کی درخواست کی سماعت کی،دوران سماعت رائل وائن شاپ کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لیے مہلت طلب کی جس پر عدالت نے شراب خانے کو فوری طور پر بند کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے دوہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا ، قبل ازیں درخواست گزار نے موقف اختیا رکیا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے متعلقہ حکام کچھ عرصے سے قانون کے برخلاف مسلم اکثریتی علاقوں میں شراب خانے کھولنے کے لائسنس دے رہے ہیں، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اعلی حکام نے بال چاند کو مین شاہی بازار ٹھٹھہ کے اندر شراب خانہ کھولنے کا لائسنس دیا جو رائل وائن شاپ کے نام سے کھولی جا چکی ہے ،قانون کے مطابق مسلم اکثریتی علاقوں میں شراب خانہ کھولنے کا لائسنس نہیں دیا جا سکتا لیکن محکمہ ایکسائز قانون کی پرواہ کیے بغیر لائسنس دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے حالانکہ اہل محلہ نے اعتراضات بھی اٹھائےاور احتجاجی مظاہرے بھی کیے جس پر پولیس نے شراب خانہ جزوی طور پر بند کیا لیکن محکمہ ایکسائز شراب خانہ کا لائسنس کینسل نہیں کر رہا،مین بازار میں شراب خانے کے باعث خواتین کو بازار میں آنےمیں دشواریوں کا سامنا ہے ، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا  کہ شراب خانہ کئی معاشرتی اور اخلاقی برائیوں کا باعث بن رہا ہے لہذااستدعا ہے کہ محکمہ کو شراب خانے کا لائسنس منسوخ کرنے کی ہدایت کی جائے ۔
تازہ ترین