• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی کانگریس نے صدر کا ویٹو پلٹ دیا، نائن الیون پر سعودی عرب کے خلاف مقدمے کا حق مل گیا

واشنگٹن (رائٹرز) امریکی کانگریس نے نائن الیون حملوں کیخلاف سعودی عرب پر مقدمہ دائر کرنے کے خلاف صدر اوباما کے ویٹو کوپلٹ دیا، 11 ستمبر کے حملوں کے متاثرین سعودی عرب کیخلاف مقدمہ دائر کرسکیں گے، امریکی صدر اوباما نے کانگریس کی جانب سے سعودی عرب کیخلاف مقدمہ دائر کرنے کے بل کو ویٹو کردیا تھا، امریکی ایوان نمائندگان میں 76 کے مقابلے میں348 ووٹوں سے ویٹو کو مسترد کردیا جبکہ اس سے ایک گھنٹہ قبل سینیٹ میں اوباما کے ویٹو کو ایک کے مقابلے میں 97 ووٹوں سے مسترد کیا گیا، یہ اوباما کے 8 سالہ دور صدارت میں پہلا ویٹو ہے،امریکی سینیٹ میں صرف قائد حزب اختلاف ہیری ریڈ نے ویٹو کی مخالفت میں ووٹ دیا،  اس ویٹو کے بعد ’جسٹس اگینسٹ اسپانسر آفٹیررازم ایکٹ‘ نامی بل قانون کا حصہ بن جائے گا، اس بل کو امریکا اور سعودی عرب دونوں کے لئے ایک بڑا دھچکہ قرار دیا جارہا ہے، سعودی عرب عرب دنیا میں امریکا کا سب سے پرانا اتحادی ہے، اس سے قبل اوباما کی جانب سے کئے گئے تمام 11 ویٹو برقرار رہے تھے تاہم اس مرتبہ کانگریس نے ان کا ساتھ نہیں دیا جو ان کے دور صدارت کا آخری ویٹو ہے،وائٹ ہائوس نے ویٹو مسترد کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے ، سینیٹ میں ڈیموکریٹ کے تیسرے سینئر ترین رہنما سینیٹر چارلس نے کہا ہے کہ صدارتی ویٹو کو مسترد کرنا کوئی آسان نہیں تھا تاہم یہ اس لئے اہم تھا کیوں کہ اس سے نائن الیون کے متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی میں مدد ملے گی اگر چہ اس سے کچھ سفارتی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے، سینیٹر چارلس 2001 میں نیویارک میں ہونے والے حملوں میں بچ جانے والوں اور متاثرہ خاندانوں کی نمائندگی کرتے ہیں، انہوں نے سینیٹ میں اس قانون سازی کے لئے ریپبلکن کے سینیٹر جوہن کورنین کے ساتھ مل کر جنگ لڑی، نیویار سے تعلق رکھنے والے ایک اور سینیٹر اور ڈیموکریٹ کے رکن کرسٹین گیلی برانڈ نے سینیٹ میں مذکورہ ویٹو کے خلاف درکار 67 واں ووٹ کاسٹ کیا، صدر اوباما نے خبردار کیا تھا کہ اس بل جسے جاسٹا بھی کہا جاتا ہے سے بیرون ملک امریکی کمپنیوں، فوجیوں اور دیگر حکام کو بھی قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے موقع پر جب دنیا بھر میں شورش کا سامنا ہے اس بل کی وجہ سے اہم اتحادی ناراض ہوسکتے ہیں، انہوں نے اس حوالے سے قائد حزب اختلاف ہیری ریڈ سے بھی بات کی تھی اور انہیں ذاتی طور پر خط لکھا تھا جس میں انہیں آگاہ کیا گیا تھا یہ بل امریکی مفادات کے خلاف ہوگا، ریڈ واحد سینیٹر تھے جنہوں نے اوباما کا ساتھ دیا، وائٹ ہائوس نے سینیٹ میں ووٹنگ کی شدید مذمت کی ہے، وائٹ ہائوس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ امریکی سینیٹ کی تاریخ میں 1983 کے بعد سے پریشان کن صورتحال ہے، سعودی حکومت نے بل کے خلاف قانون سازی کے لئے لابنگ کے لئے بے انتہا رقم بھی خرچ کی تھی، امریکا کے بڑے اداروں جنرل الیکٹرک کو اور ڈائو کیمیکل کو نے بھی یورپی یونین اور امریکا کے دیگر اتحادیوں کی طرح اس کی مخالفت کی تھی، امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے قانون سازوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس ویٹو کو برقرار رکھیں جبکہ غیر اتفاقی طور پر سی آئی اے کے سربراہ جوہن برنن نے بھی ووٹنگ سے قبل ایک اعلا میہ میں زور دیا تھا کہ اس بل کے قومی سلامتی پر سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔
تازہ ترین