• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی سازش کامیاب، سارک کانفرنس ملتوی، جب بھی ہوگی اسلام آبادمیں ہوگی، پاکستان

نئی دہلی، اسلام آباد (مانیٹرنگ سیل،ایجنسیاں) بھارتی سازش کے باعث اسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس ملتوی ہوگئی ، بھارت ، افغانستان ،بنگلہ دیش اور بھوٹان نے سارک سربراہی کانفرنس میں عدم شرکت کی تصدیق کر دی، تنظیم کے چیئرمین نیپال نے 9تا 10 نومبراسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس ملتوی کر نے کا اعلان کردیا ، نیپال کا کہنا ہے کہ کوئی ایک ملک بھی نہ آئے تو کانفرنس نہیں ہوسکتی ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ سارک کانفرنس جب بھی ہوگی پاکستان میں ہی ہوگی کسی دوسرے ملک میں کانفرنس کا مقام پاکستان کی مرضی کے بغیر تبدیل نہیں کیا جاسکتا،   کانفرنس ملتوی ہونے کے باوجود پاکستان مسئلہ کشمیر سے پیچھے نہیں ہٹے گا،بھارت ہمیشہ سارک سمٹ میں روٹے اٹکاتا ہے ،پہلے بھی چار مرتبہ سارک اجلاس ملتوی کرواچکا ہے ،ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار بھارت کی بدقسمتی ہے ، بھارت کی تمام حرکتیں خطے میں امن کے لئے خطرے کا باعث ہیں ، اس کا کشیدگی بڑھانا انتہائی خطرناک ہے ، اڑی حملہ، پانی بند کرنے کی دھمکیاں اور دیگر تمام اقدامات کا بھارتی مقصد دنیا کی توجہ کشمیر کی صورتحال سے ہٹانا ہے ،بھارتی اسٹیبلشمنٹ خود حملے کرواکر دوسروں پر الزام عائد کردیتی ہے، دوسری جانب بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حالات ساز گار نہ ہونے کا بہانہ بنایا اور کانفرنس میں نہ آنے کا فیصلہ کیا، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ویکاس سواروپ نے ایک انٹرویو کے دوران ہرزہ سرائی کی ہے کہ سارک سربراہ کانفرنس ملتوی ہونے کا ذمہ دار خود پاکستان ہے، علاقائی تعاون اور انتہا پسندی ایک ساتھ نہیں چل سکتے، لہٰذا بھارت اسلام آباد کانفرنس میں شامل نہیں ہو گا، بنگلہ دیش، بھوٹان اور افغانستان نے بھی ہمارا ساتھ دیا، ہمسایہ ملک جائزہ لے کہ وہ سارک کے اندر کس طرح کے تعلقات چاہتا ہے، موجودہ حالات بات چیت کیلئے سازگار نہیں، انہوں نے کہاکہ علاقائی روابط ، تعاون اورخوشحالی کے حوالے سے سارک کیلئے ہمارا عزم برقرار ہے لیکن ہم ایک ایسی صورتحال میں سارک سربراہ اجلاس میں نہیں جاسکتے جب سرحد پار سے دہشت گردی اور ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت جاری رہے، مودی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی حکومت نے بھی عدم شرکت کااعلان کردیا،غیر ملکی خبر رساں ادارے  کے مطابق بنگلہ دیش کے جونیئر وزیرِ خارجہ شہریار عالم نے ایک پیغام میں تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک اسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا،انڈین خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کی جانب سے سارک کے موجودہ صدر ملک نیپال کو بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کے داخلی معاملات میں ایک ملک کی بڑھتی ہوئی مداخلت کی وجہ سے ایسا ماحول پیدا ہو چکا ہے جو نومبر میں اسلام آباد میں 19ویں سارک سربراہ اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لیے مناسب نہیں، نیپالی دفتر خارجہ کے مطابق نیپال نے پاکستان کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ چار ممالک اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے اور اس صورتحال میں اجلاس ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کانفرنس ملتوی ہونے سے متعلق سارک سیکرٹریٹ نے باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا، دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ  آر ایس ایس دہشت گرد تنظیم ہے ، بھارت کی اسٹیبلشمنٹ2006سے لیکراب تک ایسے واقعات خود کرانے میں ملوث رہی ہیں تاکہ اس کا الزام دوسروں پر لگا دیا جائے ، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں قتل وغارت اور لوگوں پر تشدد کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ، اب تک 107سے زائد لوگ شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں ، بھارت کو یہ بھی خوف ہے کہ اگر فیکٹ فائنڈنگ مشنز مقبوضہ کشمیر میں آئے تو اس کا اجتماعی قبروں والا معاملہ بھی بے نقاب ہو جائے گا، پیپلز ٹربیونلز 3ہزار اجتماعی قبریں دریافت کر چکے ہیں جبکہ کہا گیا ہے کہ 8سے9ہزار قبریں موجود ہیں بھارت ان کو درانداز قرار دیکر قتل لرنے کے بعد دفنانے کے دعوے کرتا ہے ، مشنز بھارت کے چہرے سے نقاب اتار پھینکیں گے اور بھارت کے انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ بھی مضبوط ہو گا۔
تازہ ترین