• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اندر کا ’’جعفر و صادق‘‘ کون ہے؟
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے:دھرنے والوں کا ہدف 2018ء کے الیکشن نہیں سی پیک منصوبہ ہے، جسے وہ سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، بات ہے بھی اور نہیں بھی، کیونکہ ہماری سرزمین طالع آزمائی اور پیسہ بنانے کی سرزمین بنا دی گئی ہے، بہرحال وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی بات بھی اپنی جگہ ایک ذمہ دار شخص کی بات ہے، اور ممکن ہے ان کے پاس کوئی ثبوت بھی ہوں، ان کا حافظہ ان کی دانش تو سب مانتے جانتے ہیں، ہم خان صاحب سے اتنی گزارش کریں گے کہ وہ لاحاصل کام کرتے ہیں تو شائبہ گزرتا ہے کہ کہیں اس میں کچھ حاصل تو نہیں، ورنہ یہ رائیونڈ یلغار آخر احتجاج کی کونسی قسم ہے، جبکہ وزیراعظم کا دفتر اسلام آباد میں ان کا سرکاری گھر اسلام آباد میں اور خان صاحب کا احتجاج نواز شریف کے آبائی گھر واقع رائیونڈ کے آس پاس، یہ عجب منطق ہے، یہیں سے یہ شک گزرتا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی یہ بات صحیح ہو سکتی ہے، کہ نون لیگ کو سی پیک جیسے عظیم قومی منصوبے کے کریڈٹ سے محروم کرنا، اور پاکستان کے اندر باہر کے دشمنوں کو خوش کرنا ہی مقصود ہو، آخر اس کی کیا وجہ ہے کہ جو بھی منصوبہ پاکستان کی معاشی حالت بدل سکتا ہے، اسے ہدف بنا لیا جاتا ہے، سی پیک سے جن قوتوں کو تکلیف ہو رہی ہے، وہ جب بھی اس منصوبے کو سبوتاژ کریں گے ہمارے اندر موجود سہولت کاروں کے ذریعے ہی کریں گے، مگر وزیر اعلیٰ پنجاب سے معذرت کے ساتھ کہ یہ تعین نہیں کیا جا سکتا کہ اندر کا جعفر و صادق کون ہے؟
٭٭٭٭
شرارت بھری ہے مرے انگ انگ میں
روس کو پاکستان یا بھارت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا:نئی دہلی یہ سوال تو روس، نئی دہلی سے کر سکتا ہے کہ بھارت کو امریکہ یا روس میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا، دراصل ہندو ذہنیت کی عکاس ہندو سیاست ہے، اور اس کے مطابق یہ بات واضح ہے کہ چڑھتے سورج کی پوجا کرو، جب تک روس سپر پاور تھا بھارت اس کی بانہوں میں کھیل رہا تھا، جونہی یہ مقام روس کھو بیٹھا بھارت نے امریکہ کی گود میں بیٹھ کر اس سے حصول منفعت میں دیر نہیں لگائی، بھارت کی کوئی ناک نہیں، نہ جانے یہ کسی حادثے میں کب کٹی ہے، لیکن اس کے لچھن ایک شریف ملک والے نہیں جو جیو اور جینے دو کے اصول پر کاربند ہو، روس نے پاکستان کی طرف میلان کیا ظاہر کیا، اور پیوٹن نے پاکستان آنے کی بات کیا کی کہ نئی دہلی کے ایوانوں میں زلزلہ برپا ہو گیا، وہ کیا سمجھتا ہے کہ اس کے حالیہ دھمکی آمیز بیان سے روس پاکستان کی طرف دیکھنا چھوڑ دے گا، یا پیوٹن اپنا دورہ ملتوی کر دیں گے، ہونی کو تو ہو کے رہنا ہے، بھارت کی تاریخ ہے کہ وہ اپنے ہی خنجر سے خود کشی کرتا ہے، اپنے ہی عوام کا پیٹ کاٹتا ہے، اور بارود کے انبار پر بیٹھا یہ عیار بندر سمجھتا ہے کہ دیا سلائی پھینکے گا تو خود بچ جائے گا، ایک ہزار سال مسلمانوں نے اس پر حکومت کی، ان کا ایک بھی سورما مسلم حملہ آوروں سے بچ نہ سکا بہتر ہو گا کہ روس کو برانگیختہ نہ کرے کہ وہ اس کا محسن رہا ہے۔
٭٭٭٭
کچھ نیا کر دکھانے کی پرانی کوشش
چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے:وزیراعظم نے خطاب میں کوئی نئی بات نہیں کی، ظاہر ہے اب وزیراعظم کشمیر پر اپنا موقف بدل کر نئی بات کہہ کر پرویز الٰہی کا شوق تو پورا نہیں کر سکتے تھے، انہوں نے جو نئی بات کی وہ اتنی ضرور ہے، کہ آج تک جنرل اسمبلی کے فورم سے کسی پاکستانی وزیراعظم نے صرف کشمیر کے نکتے پر اس قدر شدومد سے جامع تقریر نہیں کی، کیا یہ پرانی بات ہے؟ یہ جو انکار رفتہ سیاستدان جن کو کوئی گھر سے بلا کر اقتدار کے سنگھاسن پر بٹھاتا ہے، اس قدر منچلے ہوتے ہیں، کہ انہوں نے کہیں سے کوئی منفی بات نکال کر سامنے ضرور لانا ہے، سو یہ کام پرویز الٰہی بھی کر رہے ہیں، وہ حکومت بھی اس لئے کر گئے کہ ان کی پشت پر آہنی ہاتھ تھا، ورنہ یہ کاٹھ کے لیڈر بھی کاٹھ کی ہنڈیا ہی ثابت ہوتے ہیں، وزیراعظم میں بھی سو نقص ہوں گے، مگر ان پر کسی کی نظر ہی نہیں جاتی گھوم گھما کر وہی بات کی جاتی ہے جو قومی مفاد سے ٹکراتی ہے، کیوں وہ چوہدری ظہور الٰہی کی محب وطن روح کو تکلیف پہنچاتے ہیں، کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اس کو اجاگر کیا تو کیا پاپ کر دیا؟ ان کی تقریر کو سب نے سراہا، نئی بات تو یہ ہو سکتی ہے کہ چوہدری صاحب تلوار لے کر کشمیر پہنچیں اور کوئی جام پی لیں، اس سے بڑھ کر نئی بات کیا ہو گی؟ خواہ مخواہ کی تنقید برائے تنقید نے ہی تو اس ملک کو ناقابل تلافی نقصانات پہنچائے ہیں، یہ سیاسی جنگ ہے یا دو سوکنوں کی لڑائی اس وقت پاکستان کے غیر معمولی منصوبوں کو ناکام بنانے کی بہت بڑی سازش ہو رہی ہے، اور پاکستان میں افراتفری پھیلانے سے دشمن کامیاب ہو گا۔
٭٭٭٭
صائب مشورہ برائے مودی
....Oبل گیٹس کی بیوی نے طلاق کے لئے مقدمہ دائر کر دیا۔
وہ دولت میں سے اپنے شیئرز بھی مانگ رہی ہیں۔
امیر افراد سے شادی کا اصل ہدف دولت ہوتا ہے، پیار محبت نہیں، اس لئے بزرگ امراء کو جوان خواتین سے شادی کرتے ہوئے سوچ لینا چاہئے،
....Oعمران خان:بلاول نئے پاکستان کی بنیاد رکھیں ساتھ دیں گے۔
بلاول صاحب! ہاں کر دیں،
....Oبھارت نے چناب کا پانی روک لیا،
چناب نے اگر بھارتی آبادیوں کا رخ کر لیا تو بھارت کبھی پانی بند نہیں کرے گا۔
....Oبجلی کی پیداوار میں کمی، لوڈ شیڈنگ بڑھ گئی لوگ پریشان،
لوگوں کو اس وقت پریشانی نہیں ہوئی جب وہ توانائی بحران کو اولیت نہ دینے والوں کو ووٹ دے رہے تھے، اور اگر انجانے میں مارے گئے تو پھر انجان ہی رہیں نومبر 2018ء کے وعدے کا انتظار کریں۔
....Oمایاوتی:مودی پاکستان کو مشوروں کے بجائے اپنی حکومت پر توجہ دیں۔
یعنی مقبوضہ کشمیر پر قبضہ چھوڑ کر اپنی حکومت کی حدود تک رہیں بڑا ہی صائب مشورہ ہے۔


.
تازہ ترین