• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحمل کریں، امریکا اور اقوام متحدہ کا مشورہ، وزیراعظم آرمی چیف کی بات چیت، کابینہ کا اجلاس طلب

واشنگٹن ‘اقوام متحدہ‘اسلام آباد(ایجنسیاں) امریکا اور اقوام متحدہ نے پاکستان اوربھارت کو مشورہ دیاہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اورکشمیرپر بڑھتی ہوئی کشیدگی سے گریز کریں ‘ادھر وزیراعظم محمد نواز شریف نے کنٹرول لائن پر بھارتی سیکورٹی فورسز کی بلااشتعال جارحیت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں اہم فیصلے کئے ہیں جن کے تحت وفاقی کابینہ کا اجلاس (آج) جمعہ اور قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آئندہ منگل کو طلب کر لیا گیا ہے جبکہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بدھ کو ہو گا‘پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں  آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان بھی بات چیت ہوئی ہے‘آرمی چیف نے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے فوج کی تیاریاں مکمل ہیں جبکہ میاں  نواز شریف کاکہناتھاکہ پوری قوم فوج کے ساتھ ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو اقوام متحدہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں پاکستان اور بھارت سے کہاگیا ہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور اختلافات کے خاتمے کیلئے مذاکرات کی کوششیں جاری رکھیں‘بیان میں  مزید کہاگیاہے کہ کنٹرول لائن پر بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اقوام متحدہ کو شدیدتشویش ہے ‘اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین دونوں حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور معلومات حاصل کررہے ہیں۔ادھر وائٹ نے بھی کہا کہ دونوں ممالک کی افواج کشیدگی سے گریز کریں ‘معاملے کو پرامن طورپرحل کرنے کیلئے امریکا مذاکرات کی کوششوں کی حمایت کرتاہے‘وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنیسٹ کا کہناتھاکہ ایسی اطلاعات ہیں کہ پاک بھارت افواج ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہم کشیدگی کے خاتمے کیلئے جاری مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ‘ انہوں نے مزیدکہاکہ صدربارک اوباما کی قومی سلامتی مشیرسوزان رائس نے اپنے بھارتی ہم منصب سے بات چیت میں واضح کیاہے کہ واشنگٹن کو سرحد پاردہشت گردی کے خطرے پر شدیدتشویش ہے‘ وائٹ ہاؤس ترجمان نےموجودہ صورتحال کے تناظر میں امریکا اور بھارت کے درمیان کسی مخصوص تعاون کے سوال کا جواب دینے سے انکارکردیا۔ ادھر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بھی کہاہے کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی کاراستہ مذاکرات ہی ہیں ‘جان کربی کا کہناتھاکہ دونوں ممالک تناؤمیں کمی کیلئے باہمی رابطوں  میں بہتری لائیں‘ ترجمان نے کہاکہ سرجیکل اسٹرائکس جیسے حملے سے کشیدگی بڑھتی ہے ۔مزیدبرآں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھارتی ہم منصب سشما سوراج سے رابطہ کرکے پاکستان کیساتھ کشیدگی بڑھانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیدیا‘بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھارتی ہم منصب سشما سوراج سے فون پر رابطہ کیا ہے اور انہیں خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ کشیدگی کو کم کیا جائے اور مذاکرات کاسلسلہ شروع کیا جائے ‘ امریکی وزیر خارجہ کا یہ پچھلے 2روز کے دوران سشماسوراج سے دوسرارابطہ ہے ‘در یں اثناء وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے‘بھارت کنٹرول لائن پر کھلی جارحیت کررہا ہے‘جارحیت کا جواب دینا جانتے ہیں‘ بھارت کی طرف سے ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ اورگولہ باری کے بعد وزیر اعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنمائوں نے ایل او سی پر بھارتی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا‘میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر فائرنگ کے باعث پاک فوج کے دو اہلکاروں کی شہادت کے بعد جاری بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ مسلح افواج اور قوم ملکی سالمیت ، دفاع اور دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے کی صلاحیت رکھتی ہیں‘بھارت کنٹرول لائن پر کھلی جارحیت دکھا رہا ہے،ہماری امن کی کوششوں کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ خودمختاری کے خلاف کسی بھی قسم کے ناپاک منصوبے کا جواب دینا جانتے ہیں۔ بھارتی افواج کا مقابلہ اوروطن کے دفاع کے لیے ہر وقت تیار ہیں‘ترجمان وزیراعظم ہائوس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کو ایل او سی کی صورتحال سے لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھا جا رہا ہے۔ مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے ایل او سی کی صورتحال پر وزیراعظم کو بریفنگ دی اور جامع رپورٹ بھی جمع کرا دی ہے‘ وزیراعظم نے پاک فوج کی پیشہ وارانہ تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ‘میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ اورگولہ باری کے بعد وزیر اعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہنمائوں نے ایل او سی پر بھارتی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا۔آرمی چیف نے وزیراعظم کو بھارتی جارحیت سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سرجیکل اسٹرائکس کا دعویٰ غلط ہے ۔ کنٹرول لائن کی صورتحال پر وزیراعظم کو آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بھارتی اشتعال انگیزی اور فائرنگ کا موثر جواب دیا ہے‘بھارتی جارحیت پر وزیر اعظم نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو وزیراعظم ہائوس طلب کرلیا۔وزیر دفاع نے وزیراعظم کو ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا ہے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ایل او سی کی صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔اس موقع پر وزیراعظم نے وطن عزیز کے بھر پور دفاع کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ وطن عزیز کے دفاع کیلئے پوری قوم یکجان اور متحد ہے ۔
تازہ ترین