• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں ہوئی، بھارتی توپوں کو منہ توڑ جواب دیا، ترجمان پاک فوج

 کراچی (جنگ نیوز) پاک فوج نے سرجیکل اسٹرائیکس کے بھارتی دعوؤں کی سختی سے تردید کی ہے۔ پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ بھارت نے رات 2 بجے اچانک فائرنگ شروع کی اور پاک فوج نے اُس کا بھر پور جواب دیا۔ بھارت اپنا نقصان چھپائے گا۔ بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے بے بنیاد اور اُن کی میڈیا چال ہیں۔ ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔ پاکستان ہمیشہ اِسی طرح زندہ باد رہے گا۔ڈی جی ایم اوز کے رابطے میں بھارت کی طرف سے جو کہا گیا وہ گراؤنڈ پر نظر نہیں آیا۔ اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے ”جیونیوز“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈائر یکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوؤں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے رات دو بجے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے بعد پاکستان کی جانب سے بھر پور جوابی فائرنگ کی گئی، صبح ساڑھے 6 بجے فائرنگ کا یہ سلسلہ بند ہوا۔ عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ ڈی جی ایم اوز کے رابطے میں یہی بات ہوئی کہ اُنہیں کچھ نقل و حرکت دکھائی دی تھی جس پر اُنہوں نے فائرنگ کی لیکن جب گراؤنڈ پر نظر ڈالی گئی تو ایسی کوئی چیز نظر نہیں آئی۔ بھارتی فائرنگ لائن آف کنٹرول اور سیز فائر کی مکمل خلاف ورزی ہے۔ پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے ہمارے دو جوان شہید ہوئے اُن کی شہادت رائیگاں نہیں جائےں گی۔ عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حالات میں وزیراعظم اور آرمی چیف کے مابین رابطہ ہوتا ہے ، مشاورت کی جاتی ہے اور اَپ ڈیٹ دی جاتی نے کہا کہ ابھی تک ہماری طرف سے کچھ بھی شروع نہیں کیا گیا ، اُدھر سے شروع ہورہا ہے اور ہم صرف ردِعمل دے رہے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم مشرقی سرحد و ں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اورپوری طرح تیار ہیں ،پاکستان کی جانب سے کوئی اشتعال انگیز بیان بھی جاری نہیں کیا گیا ، پاکستان زندہ باد ہے اور ہمیشہ رہے گا ، قوم متحد رہے ہم ملکر ہر قسم کے چیلنج سے نمٹ لیں گے۔ بھار ت کی جانب سے کیے گئے نقصان کا پتا چلارہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اُڑی واقعے سے جو سرگرمیاں جڑی ہیں اُنہیں بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ واقعہ کیسے ہوا، کتنا ہوا ، کتنا گھڑا گیا یہ سب جاننے کی ضرورت ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت صورت حال بگاڑ رہا ہے حالانکہ بھارت نے ایل او سی پر دراندازی روکنے کا زبردست نظام اور دُنیا جہاں کی ٹیکنالوجی لگا رکھی ہے۔ بھارت کی جانب سے دراندازی روکنے کیلئے ایل او سی پر 3حصار بنائے گئے ہیں ۔ بھارتی سیکیورٹی حصار ایل او سی سے تین چار کلومیٹر تک پھیلا ہواہےʼبھارتی حصار کی باڑ میں بجلی دوڑ رہی ہے جس سے ٹکرانے سے پرندہ بھی جل جاتاہے۔ اس کے علاوہ بھارت کی جانب ایل او سی پر مورچے اور حساس گراؤنڈ سینسرز بھی نصب ہیں۔ کیاسخت سیکیورٹی کے باوجود دراندازی کا الزام بھارتی سسٹم کی ناکامی ہے؟۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے ایل او سی اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ جن کے علاقے میں ٹروپرز آئے ہوں اُنہیں اس بات کا پتہ ہی نہ چلے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ابھی تک ہماری طرف سے کچھ شروع نہیں گیا گیا ، ہم صرف جواب دے رہے ہیں ۔ پاکستان کی ریاستی پالیسی ہر قسم کی دراندازی کی حوصلہ افزائی نہ کرناہے ، کشمیریوں کی جدو جہد کو دراندازی کا شوشہ چھوڑ کردبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں سے دنیا سیکھنا چاہتی ہے ، روس کے ساتھ فوجی مشقیں بہت اہم ہیں ،ہم ایران سے بھی بارڈر مینجمنٹ درست کرنا چاہتے ہیں ۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب دخل اندازی کی تیاریوں کا کوئی تُک نہیں بنتا۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم بہت ذمہ داری کے ساتھ رسپانس کررہے ہیں، دونوں جانب سے ڈی جی ایم اوز کا رابطہ بحال ہے۔ ہم نے قوم کی دُعاؤں سے بہت بڑے چیلنجز کو نمٹایا۔ جو کچھ ہورہا ہے وہ بھارت کررہا ہے اور ہم صرف جواب دے رہے ہیں۔ بھارتی فورسز کے جانی نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں۔ 
تازہ ترین