• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیرقانونی بھرتیوں کے ذمہ دارجج مستعفی ہوں ورنہ ہم گھربھجوادینگے،اسلام آبادہائیکورٹ بار

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے قرار داد منظور کی ہے کہ عدالت عالیہ میں غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد کرایا جائے اور غیر قانونی بھرتیوں کے ذمہ داران فوری مستعفی ہوں ورنہ وکلاءچیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے کمرہ عدالت کی تالہ بندی سمیت راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں غیر قانونی تقرریوں کے خلاف عدالت عظمیٰ کے فیصلے کا خیرمقدم کرنے کیلئے پٹیشنر وکیل عارف چوہدری ایڈووکیٹ کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ بار کے سیکرٹری جنرل وقاص ملک ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کاخیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وکلاءنے 2007ءمیں عدلیہ کی آزادی کی تحریک چلائی لیکن ججز کی بحالی کے بعد بھی حالات بہتر نہیں ہوئے ، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھرتیوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے سے قانون کی حکمرانی ثابت ہو گئی ہے اور انصاف کا بول بالا ہوا ہے۔ اس موقع پر عارف چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیرا گراف نمبر 30 اور 85 کی روشنی میں غیر قانونی تقرریاں کرنے والے بھی عہدوں سے مستعفی ہوں ، اگر سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل نہ ہوا تو بار ذمہ داران کے خلاف راست اقدام اٹھائے گی۔انہوں نے کہاکہ جن ججز کے خلاف فیصلہ آیا ہے وہ خود گھر جائیں ورنہ بار ان کو گھر بھجوائے گی۔ اس موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد انور خان کاسی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنیوالے وکیل رانا عابد نذیر نے کہا کہ میں نے سپریم کورٹ کے فیصلے میں غیر قانونی تقرریوں کے حوالے سے آبزرویشنز سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبران کو بھجوا دی ہیں۔ تقریب میں وکلاءنے شدید نعرے بازی بھی کی جس پر ممبر اسلام آباد بار کونسل جاوید سلیم شورش نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ وکلاءتنظیمیں اس توقع کا اظہار کرتی ہیں کہ سپریم کورٹ نے جن تقرریوں کو غیر قانونی قرار دیا ہے ، ان بھرتیوں کے ذمہ داران ججز خود مستعفی ہو جائیں گے۔
تازہ ترین