• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے توانائی ،زراعت، مواصلات سمیت مختلف شعبوں کے 280.9ارب روپے کے 6اہم منصوبوں کی منظوری دی ہے جن میں گوادر، نواب شاہ کے درمیان ایل این جی پائپ لائن کا203بلین کا پراجیکٹ ،58ریلوے انجنوں کی درآمدکامنصوبہ اور بلوچستان میں زراعت کی ترقی کے لئے100ڈیموں کے منصوبےاور سی پیک تھری کی منظوری دی جس کے تحت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں20ڈیمز تعمیر کئے جائیںگے جس پر7.6ارب روپے لاگت آئے گی اور اسے تین سال میں مکمل کیا جائے گا۔ اس منصوبے کوزراعت اور پینے کے صاف پانی کے لئے استعمال کیا جائے گا اور سیلاب کی روک تھام ہوسکے گی۔ کمیٹی نے وزرات ریلوے کو58ڈیزل انجن درآمد کرنے کی منظوری دی ہے جس پر نظر ثانی شدہ 16.3بلین روپے لاگت آئے گی جس میں 11.35بلین روپے کا غیر ملکی قرض شامل ہے۔ اس طرح ریلوے کے50پرانے انجن بھی تبدیل کئے جاسکیں گے۔ قومی اقتصادی کونسل نے جن منصوبوں کی منظوری دے ہے ان میں جنوبی پنجاب میں غربت ختم کرنے کامنصوبہ بھی شامل ہے جس میں4.14بلین روپے بین الاقوامی فنڈ برائے زرعی ترقی نرم شرائط پر قرضہ مہیا کرے گا۔ اس منصوبے سے پنجاب کے چار کم ترقی یافتہ اضلاع بہالپور، بہاولنگر، مظفر گڑھ اور راجن پور کو فائدہ ہوگا ۔ان اضلاع میں غربت میں کمی ہوگی اور زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی صدارت میں ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ان منصوبوں کی منظوری دی گئی ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ان منصوبوں کو تین سال میں مکمل کرنے کو یقینی بنانے کے لئے وزارت منصوبہ بندی کو کمیٹی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ قومی اقتصادی کونسل نے جن منصوبوں کی منظوری دی ہے وہ قومی معیشت کے لئے اتنہائی اہمیت کے حامل ہیں ،ضرورت ہے کہ ان کی مانیٹرنگ کی جائے اور انہیں بروقت مکمل کیا جائے۔
.
تازہ ترین