• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما لیکس، سرکاری بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں منظور، اپوزیشن کا بل کسی صورت منظور نہیں، وزیرقانون

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے ارکان کمیٹی کی غیر موجودگی میں پانامہ پیپرز انکشافات ،قرضوں کی معافی،غیر قانونی طور پر فنڈز کی بیرون ملک منتقلی اور تمام آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کیلئے جمع کروائے گئے حکومتی بل” پاکستان کمیشن آف انکوائری بل 2016“ کی منظوری دیدی،قائمہ کمیٹی سے منظوری کے بعد بل قومی اسمبلی کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا،بدھ کو کمیٹی کا اجلاس بشیر ورک کی زیر صدارت ہوا۔کمیٹی کو ” پاکستان کمیشن آف انکوائری بل 2016“ پر بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ  ٹی او آرز کمیٹی میں اتفاق نہ ہونے کے بعد حکومت نے قومی اسمبلی اور اپوزیشن نے سینیٹ میں اپنے اپنے الگ بل پیش کردیئے،حکومت چاہتی تھی کہ ایک ہی بل اتفاق رائے سے پیش کریں مگر بدقسمتی سے ایسا نہ ہوسکا،اپوزیشن کا بل غیر آئینی،انسانی حقوق کیخلاف ہے،اور مخصوص ایک شخص کو سامنے رکھ کر بنایا گیا، اپوزیشن کا بل کسی صورت منظور نہیں، حکومت نے جو بل بنایا اس میں سپریم کورٹ کی ہدایت اور دونوں ایوانوں کی متفقہ پاس ہونے والی قراردادوں کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا،حکومتی بل کے تحت سول کورٹس پاورز کیساتھ کریمنلز کورٹ کی پاورز تحقیقاتی کمیشن کو دی گئی ہیں،اس کے علاوہ بل کے تحت کمیشن غیر ملکی ماہرین،غیر ملکی تحقیقاتی ٹیمیں پانامہ سمیت دیگر آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کرسکے گا اور کوئی بھی پاکستانی اس کمیشن کو براہ راست کسی بھی قسم کے دستاویزات دے سکے گا۔
تازہ ترین