• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
میں آواں گی ہوا بن کے!
بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے2: برس میں پاکستان کے ساتھ سرحد سیل کر دیں گے، سرحد پر سیکورٹی گرڈ قائم کیا جائے گا۔ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائینگے۔ بھارتی وزیر داخلہ کے اس بیان پر ہمیں حدیقہ کیانی کا وہ نغمہ یاد آ گیا کہ؎
بوہے باریاں تے انہاں دی کندھداں ٹپ کے
میں آواں گی ہوا بن کے بوہے باریاں
یہ جو بھارت پر انتہا پسندوں کا قبضہ ہو گیا ہے، بھارت میں اگلے الیکشن تک رہیگا، پھر یہ بند دروازے کھل جائیں گے، بلکہ جلد ہی بھارتی عوام جو ان انتہا پسند ہندوئوں سے تنگ ہیں، اس ذہنیت ہی کا خاتمہ کر دے گا، ضرورت ہے کہ بھارت کے عوام اور اعتدال پسند سیاسی جماعتیں متحد ہو کر بھارت سے ان انتہا پسند تنظیموں سیاسی جماعتوں کا صفایا کریں ورنہ بھارت اندر ہی سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائے گا، ہمارا مشورہ ہے کہ بھارتی حکومت دونوں ملکوں کے درمیان ایک عظیم دیوار بھارت تعمیر کرے، جو دنیا کا آٹھواں عجوبہ ہو، اور اس کی بلندی اتنی ہو کہ کوئی اسے پھلانگ کر آ ہی نہ سکے، پھر نام نہاد در اندازی کا بھی کوئی خطرہ نہیں رہے گا، یہ انتہا پسند ہندوئوں کا نفسیاتی خوف ہے، جو انہیں سونے نہیں دیتا اور وہ پاکستان کے خلاف کچھ نہ کچھ بُنتا رہتا ہے، بھارتی اعتدال پسندان نفسیاتی مریضوں کا قلع قمع کر دیں پھر بھارت خوشحال ہو گا اور کشمیر کا مسئلہ حل ہونے کا بھی کوئی راستہ نکل آئے گا، اور اگر مودی سرکار کو موذی ہی بننا ہے تو پاک فوج تیر چلے پر چڑھا کر بیٹھی ہے، تاہم پاکستان جنگ نہیں چاہتا۔
٭٭٭٭
غدار بہت بڑا الزام ہے پرہیز کریں
بلاول زرداری بھٹو نے کہا ہے:پالیسیوں سے اختلاف لیکن منتخب وزیراعظم کو غدار نہیں کہہ سکتا، عمران کے منہ سے مائنس ون کی باتیں زیب نہیں دیتیں بلاول نے وہی کہا جو ان کو کہنا چاہئے تھا، مہذب قوموں کی سیاست کا انداز یہی ہوتا ہے، حالات جس نازک موڑ پر ہیں، پاکستان کے سیاستدانوں کو وزیراعظم کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں، ن لیگ کی حکومت بہت اچھی نہ سہی بُری بھی نہیں، ہمیں بتایا جائے کہ اس وقت ملک میں کوئی عمر بن عبدالعزیز جیسا لیڈر ہے، کہ جسے وزارت عظمیٰ دیدی جائے، اور وہ ذاتی کام کے لئے سرکاری بلب نہ جلائے حاضر اسٹاک میں نواز شریف سے بہتر کوئی نہیں، اس لئے براہ کرم یہ ’’طوطیا من موطیا توں ایس گلی نہ جا‘‘ کہنے والے اگر چپ کر جائیں تو زمین وطن ان کو تھینک یو! بولے گی۔ بھارت میں یاجوج ماجوج برسراقتدار آ گئے ہیں، ان کی زبانیں گز گز بھر ہیں، اس لئے ہم بڑے قینچے تیار رکھے ہوئے ہیں، کہ اگر کبھی ان کی زبانیں تیندوے کے بالوں کی طرح پاکستان میں آ گئیںتو مناسب سائز میں کاٹ دی جائیں گی، تاکہ اٹوٹ انگ اور اکھنڈ بھارت جیسی لغو یات کہنے کے قابل ہی نہ رہیں، بلاول زرداری بھٹو کے بارے میں ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ وہ ایک پڑھے لکھے معتدل جوان ہیں، اور بہت جلد وہ سیاست کے دائو پیچ بھی سیکھ جائیں گے، وہ اپنے والد محترم کا بے حد احترام ضرور کریں مگر پاکستان کے لئے وہی کریںجس کی اس ملک کے غریب عوام کو ضرورت ہے، دولت ان کے لئے اکٹھا کر دی گئی ہے اس طرف سے بے فکر رہیں بس صرف اور صرف پاکستان کی خوشحالی و ترقی کے لئے کمر باندھ لیں۔
٭٭٭٭
راہول کی سنو وہ تمہاری سنے گا!
بی جے پی نے کہا ہے:راہول گاندھی نے مودی کو جوانوں کے خون کا دلال قرار دے کر حدود پار کر لیں، ویسے ایک خدا لگتی بات ہے کہ بی جے پی کی حکومت تو پہلے بھی ہو گزری ہے، مگر وہ کسی قدر معتدل رہی تھی، اب یہ جو نیا ایڈیشن بی جے پی حکومت کا آیا ہے اس کی تو بریکیں ہی نہیں، اور اپنے ویر جوانوں کو دائو پر لگانے کے لئے بیتاب ہے، اگر ایسے میں کانگریس کے لیڈر راہول نے مودی کو دلال کہہ دیا تو کیا غلط کہا، خیر و شر کی قوتیں بت خانے میں بھی موجود ہوتی ہیں، گاندھی اور نہرو خاندان کے سپوت اب بھی بھارتی سیاست میں نسبتاً بہتر رول ادا کر رہے ہیں، اور ان کے خلاف شر کی آوازیں بھی صنم کدے میں گونج رہی ہیں، بھارتی عوام ہی نے فیصلہ کرنا ہے، ظاہر ہے وہ بات بات پر جنگ کے لئے آمادہ سیاست کو دھتکار دیں گے کیونکہ یہی تو ان کو افلاس کے گڑھے میں دھکیل رہی ہے، بی جے پی مودی ٹائپ یاد رکھے کہ پاکستان کو مٹایا تو نہیں جا سکتا اسے بڑھنے کا موقع دیا جا سکتا ہے۔ ایک مقبوضہ کشمیر کو کچل کر بھارت بہت خوش ہے کہ شاید اس نے بڑا تیر مار لیا ہے، کہیں نئی دلی کو کل کلاں اسے مقبوضہ نہ کہنا پڑ جائے، وہ لوگ کون تھے جو مٹھی بھر آئے اور پورے ہندوستان پر ہزار سال حکومت کر گئے، بلکہ پاکستان کا امکان ورثے میں دے گئے، تاریخ کا مزاج ہے کہ وہ خود کو دہراتی رہتی ہے، اور یہ جو زمانہ اس کی لگامیں اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں جب چاہے انہیں کسی جانب گھما دے، کسی پتھر کے صنم کے ہاتھ میں نہیں، اس لئے بھارت اپنی اوقات میں رہے، اپنی ترقی کرے، مسئلہ کشمیر حل کرے تا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ترقی کی جانب بڑھ سکیں!
٭٭٭٭
چوں چوں کا تازہ مربہ
....Oطاہر القادری بیرون ملک طویل قیام کا امکان، ضرور کوئی خطرہ ہو گا، بہرحال امکان پر یقینی بات کرنا درست نہیں،
....Oسرتاج عزیز:مودی دور میں بہتری ممکن نہیں، آپ سشما کے برسراقتدار آنے کی دعائیں مانگیں،
....Oبھارتی اداکار اوم پوری کے خلاف بغاوت کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔
اس کا مطلب ہے کہ اوم پوری کا موقف درست ہے، اچھا انسان ابلیس کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکتا رہتا ہے،
....Oمنہ مانگے معاوضے پر ایان فلم میں کاسٹ، شوٹنگ کراچی میں ہو گی،
کیا زیر سماعت مقدمہ میں ملزم ایان کو فلم میں کام کرنے کی عدالت اجازت دے گی؟
....Oعمران کا مائنس زرداری بیان،
پہلے اپنے گرد جمع بعض لوگوں سے تو نجات پا لیں،
....Oپاکستان میں چوں چوں کا تازہ مربہ تیار ہو رہا ہے، دلچسپی رکھنے والے پہلے آئیں پہلے پائیں، اور کچھ نہ کچھ اپنی طرف سے بھی ’’پائیں‘‘


.
تازہ ترین