• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہداد پور : پولیس کی سرپرستی میں سماجی برائیوں میں اضافہ

شاہپورچاکر (نامہ نگار) شہدادپور شہر اور آس پاس میں سماجی برائیاں عروج پر پہنچ گئیں ہیں، جوا، آکڑا پرچی، کرکٹ پر کھیلی جانے والی فینسی جوا و ہر قسم کی منشیات کی فروخت سرعام جاری ہے۔ پولیس نے لاکھوں روپے بھتے کہ بعد سماجی لٹیروں کو شہریوں کو لوٹنے اورنوجوان نسل کو تباہ کرنےکی کھلی آزادی دے رکھی ہے۔  شہر کے پوش علاقوں اور دیہاتوں میں جوا، آکڑا پرچی، ٹکڑا پرچی، مٹکا پرچی کے نام پرجوا کھیلا جا رہا ہے جہاں روزانہ سادہ لوح عوام انعام کی لالچ میں اپنے ہزاروں روپے لٹادیتے ہیں جبکہ باقاعدہ منتھلی کے عوض پابندی کے باوجود سرعام گٹکا، مین پڑی اور مختلف قسم کی منشیات کی فروخت بھی سرعام جاری ہے جس کے سبب نوجوان اور کم عمر بچے نشے کی بری لت میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ اکثر جگہوں پر چرس افیون سمیت نشے کی مختلف اقسام کی فروخت پولیس کی آشیرباد سے سرعام جاری ہے۔ آکڑا پرچی اور دیگر جوئے کے سبب شہر میں جرائم پیشہ افراد نشے کی حالت میں راتوں کو دیر تک سڑکوں پر گھومتے نظر آتے ہیں جبکہ شریف شہریوں کا گھروں سے نکلنا محال ہوگیا ہے۔ شہر کے اہم علاقوں جٹیا پاڑا  عظیم بھٹی چوک  جانی پورہ  سوائی روڈ ہالا چوک ٹنڈوآدم روڈ  ملدسی ہنگورہ واپڈا برہون اور شاہپور روڈ سمیت دیگر علاقوں میں چرس  افیون اکیس سو ظفری کی فروخت کے درجنوں اڈے چل رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی سندھ ایس پی سانگھڑ شہدادپور میں سماجی کرائم کا نوٹس لے اور شہر میں پھیلتی برائیوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
تازہ ترین