• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
قارئین کی دلچسپی کے لئے یہ سلسلہ ’’جنگ ڈسکس‘‘ شروع کیا گیا ہے جو دراصل گزشتہ روز سب سے زیادہ پڑھے جانے والے کالم پر کچھ قارئین کے فیڈ بیک کے انتخاب پر مشتمل ہے۔یہ فیڈ بیک www.jang.com.pkکے کالموں پر موصول ہوتا ہے۔(ادارہ)
(20اکتوبر2016)پاناما گیٹ کا دراز ہوتا ہوا سایہ
ایاز امیر
٭میں آپ کے موقف کی تائید نہیں کر سکتا۔ہر شخص اپنی اپنی ڈفلی لئے ، اپنا اپنا راگ آلاپ رہا ہے۔ کوئی بھی عوام کو اصل حقائق سے آگاہ نہیں کر رہا۔(طاہر محمود)
٭میں آپ کی رائے سے مکمل اتفاق کرتا ہوںکہ بد قسمتی سے ہمارے ملک میں ہر صوبے کے لئے ملکی سلامتی کا معیار مختلف ہے۔(زیغم عباس، لاہور)
٭یہ کہنا بالکل درست نہیں ہیکہ ہمارے ہر صوبے کے لئے ملکی سلامتی کا معیار مختلف ہے۔ہر صوبے میں ترجیحات کے مختلف ہونے کی اصل وجہ اُس صوبے کے دوسرے صوبوں سے مختلف حالات ہیں۔(حیدر علی، حافظ آباد)
٭اگرپنجاب میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہے تو ہمیں صوبائیت کے عنصر سے بالا تر ہو کر خدا کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ ملک کا کوئی حصہ تو امن کو گوشہ ہے۔(علی عمران، کراچی)
٭محض حکومتی جماعت ہی نہیں، بلکہ ہر اُس شخص کا احتساب ہونا چاہئے جس کا نام پاناما لیکس میں شامل ہے۔ چاہے اُس کا تعلق حکومتی جماعت سے ہو یا حزب مخالف سے۔(شاہد خان، پشاور)
٭یہ حقیقت روز روشن کی طرح ہر پاکستان پر عیاں ہے کہ ہمارے حکمران عوامی وسائل اور قومی خزانے کو ذاتی مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کرتے رہے ہیں اور آج بھی کر رہے ہیں۔(جواد احمد، ملتان)
٭بلا شبہ تحریک انصاف کی قیادت رائیونڈ جلسہ میں لوگوں کا ہجوم اکٹھا کرنے میں کامیاب رہی ہے، مگر محض عوامی اجتماعات سے ملک کی حالت نہیں بدلی جا سکتی۔(محمد حسن، فیصل آباد)
٭میں آپ کی رائے سے مکمل اتفاق کرتا ہوںکہ حکومتی جماعت کے پاس ملک کی حالت بہتر بنانے کے لئے کوئی دیر پا منصوبہ بندی موجود نہیں ہے۔ محض وقتی منصوبہ بندیوںسے ملک چلایا جا رہا ہے۔(اصغرحمید، حیدر آباد)
٭محض موجودہ حکومتی جماعت ہی نہیں بلکہ آج تک مسند ِ اقتدار پر براجمان ہونے والی جماعتوں نے محض وقتی منصوبہ بندیوں سے ہی ملک چلایا ہے۔(فہیمت خان)
٭اگر حکومتی جماعت کا یہ موقف تسلیم کر لیا جائے کہ پاناما لیکس محض جھوٹ کا پلندہ ہے تو پاناما سکینڈل کی تحقیقات کا التواء کا شکار کیوں ہیں؟(فرخ ابراہیم، مانسہرہ)
٭میرے نزدیک کوئی عام شہری ہو یا کوئی بڑا سیاستدان، ہر ایک کے لئے احتساب کا طریقہ اور نظام ایک جیسا ہونا چاہئے۔(حسن منظور، ننکانہ)
٭میری رائے میں تحریک انصاف کی قیادت کو محض حکومتی جماعت کی مخالفت کرنے کی بجائے اس ملک کے نظام کی درستگی کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے۔ جس کا آغاز اب تک کے پی سے ہو جانا چاہئے تھا۔(ملک بختاور، پشاور)
٭اگر تحریک انصاف کی قیادت کا مقصد محض حکومتی جماعت کو زیر کرنا یا نیچا دکھانا ہے تو ہو سکتا ہے وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب ہو جائے، مگر اس سب میں پاکستان کا عوام کا مفاد کہاں ہے؟(طیب شیخ، کراچی)

.
تازہ ترین