• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ بلدیات کا غیرسنجیدہ رویہ، ڈیرھ ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں میں تعطل کا خدشہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)صوبائی محکمہ بلدیات  کے غیر سنجیدہ رویہ کے سبب وزیر اعلی سندھ کی خصوصی ہدایت پر شہر میں ڈیڑھ ارب روپے سے شروع کیے جانے والے ترقیاتی منصوبومیں تعطل کاخدشہ پیدا ہو گیا ہے،محکمہ بلدیات کی عدم دلچسپی کے سبب گزشتہ مالی سال کے دوران منصوبے کے لیے پہلے مرحلے میں  36 کروڑ روپے جاری کیے گئے تھے تاہم حکومت سندھ نے محکمہ بلدیات کے تحت ٹینڈر کیے لیکن مذکورہ کاموں کے ورک آرڈرز بر وقت جاری نہیں کیے گئے اور مالی سال ختم ہونے کے سبب فنڈز خرچ نہیں کیے جاسکے بعد ازاں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایت پر ورک آرڈر جاری کیے گئے اور اگست کے پہلے ہفتہ سے شہر میں ڈیڑھ ارب روپے سے 19 ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا گیا جس میں سے 8 کام الیکٹرک اور 11 کام روڈ مینٹینینس  سول ورک کے تھے ذرائع کے مطابق مذکورہ ترقیاتی کاموں میں سے بعض کام 50 سے 80 فیصد تک مکمل کرلیے گئے ہیں تاہم حکومت سندھ نےترقیاتی منصوبوں کے فنڈز تاحال جاری نہیں کیے  جس پر ٹھیکیدار مزید کام کرنے سے ہچکچا رہے ہیں اس سلسلے میں ٹھیکیداروں نے وزیر بلدیات سے ملنے کی کوشش بھی کی لیکن وہ تاحال ناکام ہیں درائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی سندھ کی خصوصی دلچسپی کے باوجود محکمہ بلدیات کی عدم دلچسپی کا یہ حال ہے کہ محکمہ کے وزیر ماسوائے 3 تلوار پر سڑک کی تزئین وآرائش کے ان منصوبوں کا ایک آدھ بارہی  ترقیاتی کام کا معائنہ کیا جبکہ اس کے برعکس وزیر اعلی سند ھ مسلسل ترقیاتی  کاموں کا معائنہ کر رہے ہیں اس سلسلے میں محکمہ بلدیات سندھ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کی فراہمی میں تعطل دراصل  صوبائی حکومت کی بعض اہم شخصیات کے درمیان سرد جنگ کا شاخسانہ ہے۔ 
تازہ ترین