• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میٹرک بورڈ ایڈہاک ازم کا شکار، اہم عہدے خالی، کارکردگی متاثر ہورہی ہے،چیئرمین بورڈ

کراچی (سید محمد عسکری + اسٹاف رپورٹر) ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے کہا ہے کہ بورڈ ایڈہاک اَزم کا شکار ہے، اہم عہدے خالی پڑے ہیں جس کی وجہ سے بورڈ کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے اپنے پہلے خصوصی انٹرویو میں ’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین بورڈ نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح بورڈ کی ساکھ بحال کرنا اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناظم امتحانات، سیکرٹری، ڈائریکٹر آئی ٹی، منیجر آئی ٹی اور آڈیٹر جیسے اہم عہدے بھی طویل عرصے سے خالی پڑے ہیں جبکہ ایک ماہ تک بورڈ اپنے چیئرمین سے بھی محروم رہا جس کی وجہ سے مسائل اور بڑھ گئے اس سلسلے میں ان اہم اسامیوں پر میرٹ پر تقرری کرنے کے لیے کنٹرولنگ اتھارٹی سے ملاقات کا وقت مانگ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ارادہ بورڈ کے نظام کو مکمل طور پر کمپیوٹرائز کرناہے بالکل اسی طرز پر جس طرح فیڈرل بورڈ آف  ایجوکیشن کام کر رہا ہے۔ ملک کے سب سے بڑے شہر اور سب سے بڑے بورڈ کے چیئرمین ہونے کے ناتے یہ میرا فرض ہے کہ میں کراچی کے شہریوں کو تمام جدید کمپیوٹرائز سہولتیں فراہم کروں، آن لائن فارم اور فیس جمع ہو اور اُمیدوار کو اس کے گھر پر ہی مطلوبہ دستاویز پہنچ جائے اسے بورڈ میں نہ آنا پڑے اور جو بورڈ آئے تو بنکوں کے طرز پر ٹوکن سروس کے ذریعے اس کا کام ہو۔ امیدواروں اور سائیلن کی بیٹھنے کے لئے سائے دار جگہ ہو اور  پینے کا صاف پانی ہو، بورڈ24 گھنٹے آن لائن ہو، فعال ویب سائٹ ہو  جو ہر روز وہ اَپ ڈیٹ ہو۔ ہر نوٹیفکیشن ویب سائٹ پر دیکھا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سندھ کے تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کی مشاورت سے طلبہ کی سہولت کے لئے انرولمنٹ اور رجسٹریشن کی مدت چار سال سے بڑھا کر 5 سال یا اس سے زیادہ کرنا چاہتے ہیں یہ کہاں کا انصاف کہ ایک طالبعلم اگر مسلسل تین چار سال تک ایک مضمون میں پاس نہ ہو اور پھر اگلی مرتبہ اسے صرف فیل شدہ مضمون کے ساتھ باقی پاس شدہ پرچوں کا بھی امتحان دینا پڑے جب جامعات میں انرولمنٹ اور رجسٹریشن کے حوالے سے ایسی شرط نہیں تو سندھ جو تعلیمی لحاظ سے زیادہ پسماندہ ہے وہاں میٹرک اور انٹر میں ایسی شرط کیوں عائد ہے۔ اس کے علاوہ امتحان پاس کرنے کے بعد دو سال سرٹیفکیٹ کا کیوں انتظار کیا جاتا ہے۔ جامعات اور اے اور او لیول کی طرز پر پاس ہونے کے بعد اگر امیدوار چاہے تو اسے فوری پکا سرٹیفکیٹ مل جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات پر تشویش ہے کہ بہترین شہر کے کئی  اسکولوں نے کیوں میٹرک بورڈ کو چھوڑ کر آغا خان بورڈز سے الحاق کیا، وہ ان تمام اسکولوں جن میں ماما پارسی، بی وی ایس پارسی، آغا خان اسکول، پی ای سی ایچ ایس اسکول، ہیپی ہوم، شاہ ولایت، المرتضیٰ اسکول، حبیب گرلز اور حبیب بوائز  اور دیگر کے سربراہوں سے ذاتی طور پر ملیں گے اور ان سے کہیں گے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں یا پھر ہم سے بھی الحاق کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ نقل کا خاتمہ کیا جا سکے اس کے لئے امتحانی مراکز کی تعداد کو کم سے کم کیا جائے گا اور ہر ضلع میں امتحانات کے دوران مرکز قائم کیا جائے گا۔ مانیٹرنگ اچھی ہو۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین بورڈ  ڈاکٹر سعید الدین نے کہا کہ نویں جماعت کے نتائج کا اعلان آئندہ ماہ کے پہلے عشرے میں کر دیا جائے گا۔ 
تازہ ترین