• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ابوظہبی، پاکستانی مڈل آرڈر بیٹنگ نے ویسٹ انڈیز کے دانت کھٹے کردیئے، یونس کی سنچری کے ساتھ واپسی

ابوظہبی ( جنگ نیوز) اوپننگ جوڑی کےناکام ہونے کے بعد پاکستانی مڈل آرڈر نے ویسٹ انڈیز بولنگ کے دانت کھٹے کردیے، یونس خان نے کیریئر کی 33 ویں سنچری داغ کر خود کو ایک بار پھر انمول ثابت کردیا۔ کپتان مصباح الحق 90 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں، خراب روشنی کے سبب دوسرے ٹیسٹ کا پہلا دن ختم ہوا تو پاکستان نے چار وکٹ گنواکر 304رنز بنائے تھے۔ قبل ازیں پاکستانی کپتان مصباح الحق نےٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ دبئی ٹیسٹ میں ریکارڈ اوپننگ اسٹینڈ دینے والے اظہر علی اور سمیع اسلم اعتماد سے عاری دکھائی دیے۔ دبئی کے ٹرپل سنچری میکر اظہر کو شینن گیبریئل نے کھاتہ کھولنے کا موقع دیے بغیر پویلین لوٹا دیا۔ سمیع اسلم کافی دیر تک وکٹ پر رہے لیکن صرف چھ رنز بنا کر دیوندرا بشو کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔ دوسرے اینڈ پر موجود اسد شفیق شاندار بیٹنگ کررہے تھے۔ اسد شفیق اور یونس خان کی پراعتماد بیٹنگ نے ان دو نقصانات کی تلافی کرنے کی کوشش کی لیکن اسد شفیق نے پہلے ٹیسٹ کی طرح اس بار بھی سنچری مکمل کرنے کا موقع گنوادیا۔ جب ان کا اسکور 68 رنز پر پہنچا تو گبریئل نے ان کی وکٹیں بھی اڑا دیں۔ انھوں نے یونس خان کے ساتھ تیسری وکٹ کی شراکت میں 87 رنز کا اضافہ کیا اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے تین ہزار رنز بھی مکمل کرلیے۔ اس موقع پرآزمودہ یونس کا ساتھ نبھانے کپتان مصباح میدان میں آئے اور چوتھی وکٹ کی شراکت میں 175رنز کا اضافہ کرکے ٹیم کی پوزیشن مستحکم کردی۔ 83 کے انفرادی اسکور پر یونس کا چانس ملا جب ان کا کیچ کریگ بریتھ ویٹ نے اپنی ہی گیند پر گرا دیا۔ اس کے بعد وہ سنبھل گئے اور 169 گیندوں پر آٹھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے سنچری مکمل کرلی ۔ یہ ا ن کی ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسری اور امارات میں 11 ویں سنچری ہے۔ وہ 127 رنز ٹیم کی نذر کرکے بریتھویٹ کی وکٹ بنے۔ دوسری جانب 54 رنز پر موقع پانے والے مصباح نے پرسکون انداز میں بیٹنگ جاری رکھی۔ دن کے اختتام پر وہ چار چوکوں اور دوچھکوں کی مدد سے 90 رنز بناکر ناٹ آؤٹ تھے۔ پاکستان نے دبئی ٹیسٹ کا وننگ کمبی نیشن تبدیل کرتے ہوئے ابوظبی ٹیسٹ کیلئے ٹیم میں تین تبدیلیاں کیں۔ وہاب ریاض اور محمد عامر کو آرام دیتے ہوئے راحت علی اور ذوالفقار بابر کو بولنگ اٹیک میں لایا گیا ہے۔ یونس خان کے آنے پر بابر اعظم کو جگہ خالی کرناپڑی ہے۔ جبکہ ویسٹ انڈیز نے وکٹ کیپر ڈاروچ کی جگہ شائی ہوپ کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا۔
تازہ ترین