• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ادویات کے نام پر زہر بک رہا ہے، ڈرگ پالیسی ہے نہ ریگولیٹری اتھارٹی، کوئی پوچھنے والا بھی نہیں، سینیٹ قائمہ کمیٹی

اسلام آباد (جنگ نیوز ،صباح نیوز)سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے کہا ہے کہ ملک میں ادویات کے نام پر زہر بک رہا ہے ، ڈرگ پالیسی ہے نہ ریگولیٹری اتھارٹی اور نہ ہی کوئی پوچھنے اورروکنے والا ہے۔ جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و انسداد منشیات اجلاس میں چیئرمین کمیٹی رحمن ملک نے ادویات کی فراہمی اور قیمتوں کے حوالے سے کہا کہ ملک میں کوئی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سرے سے موجود ہی نہیں، کوئی بھی کسی قسم کی دوائی دکاندار سے لے سکتا ہے ،ملک میں دوائی کے نام پر زہر بیچا جا رہا ہے، روکنے والا کوئی نہیں، ہم نے سخت قوانین بنا کر ادویات کی خرید و فروخت اور جعلی ادویات کو کنٹرول کرنا ہے، پاکستان میں کوئی ہیلتھ پالیسی موجود نہیں، انتقال خون پر کوئی چیک نہیں، اب وقت ہے کہ ہیلتھ پالیسی بنائی جائے۔ جعلی ادویات کی فروخت اور غیرمحفوظ خون کی منتقلی کے معاملہ پر وزارت صحت حکام کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا گیا۔ جنگ نیوز کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نےنیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لینےکا فیصلہ کیا ہے، رحمن ملک نے کہا کہ قوم چاہتی ہے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہو ، جو لوگ نام بدل کر نئی تنظیموں میں کام کرتے ہیں ان کے لئے سزائیں سخت کی جائیں، سخت فیصلے کئے بغیر نیشنل ایکشن پلان کے نتائج نہیں ملیں گے، نیشنل ایکشن پلان کی 3 ترامیم پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تفصیلی غور کریگی۔ کالعدم تنظیموں کے خلاف فوری کارروائی، نفرت آمیز تقاریر ومواد پر مکمل پابندی اور فرقہ ورانہ سرگرمیوں پر پابندی کی ترامیم شامل ہیں، آئندہ اجلاس میں ان ترامیم پر تفصیلی غور اور وزارت داخلہ کی رائےکےبعد منظوری دی جائےگی اور سینٹ میں پیش کردیا جائے گا۔ چیئرمین کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ کی غیرحاضری کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں فوری طلب کرلیا۔ سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ کے بغیر حکومتی بل کا جائزہ کیوں لیں، سیکرٹری داخلہ کمیٹی میں حاضر نہ ہوئے تو وارنٹ جاری کریں گے۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت داخلہ حکام کی عدم تیاری پر اظہار برہمی کیا۔ رحمن ملک نے کہا کہ وزیرمملکت نے قومی اسمبلی میں فوجداری قانون میں ترمیم کا بل پیش کیا مگر وزارت نے تیاری نہیں کی۔ قائمہ کمیٹی نے وزیرمملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کر دی۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ کی عدم تیاری پر فوجداری قانون میں ترمیم کا بل موخر کردیا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اعظم سواتی کی جانب سے پیش کئے گئے پولیس آرڈرترمیمی بل 2016 پر بھی غور کیا گیا۔ قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں پانامالیکس کی تحقیقات کا معاملہ بھی زیربحث آیا۔تاہم چیئرمین قائمہ کمیٹی رحمن ملک نے کہا کہ اس پر بات نہ کریں اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔ 
تازہ ترین