• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت اسٹیٹ بینک کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کر رہی ہے،شیری رحمان

  کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اسٹیٹ بینک اور دیگراسٹریٹجک اداروں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے، انھوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی مایوس کن ہے اقتصادی پالیسیز اورپاکستان کی مسلسل گرتی ہوئی برآمدات اور غیر ملکی سرمایہ کاری  میں کمی پرتشویش ہے،پاکستان کی موجودہ اقتصادی صورتحال کومد نظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ حکومت نے پہلے ہی آئی ایم ایف سے بڑے پیمانے پر قرضے لے رکھے ہیں ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے حالیہ تخمینوں کے مطابق 2021 تک پاکستان کو ہر سال تقریباًپانچ ارب ڈالر غیر ملکی قرضے ادا کرنا پڑیں گے۔ شیری رحمان نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور اقتدار کی شروعات سے اب تک برآمدات اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں مسلسل کمی آرہی ہے۔برآمد کے اعداد و شمار 8.2 فیصد نیچے آئے ہیں ،رپورٹکے مطابق 2014 میں برآمد کے اعداد و شمار 25.11 بلین ڈالر تھے جو گزشتہ مالی سال کی جون میں20.8 بلین ڈالر تک نیچے آئے تھے۔ ہماری معیشت کی تیزی سے گرتی ہوئی رفتار حکومت کے لئے لمحہ ئے فکریہ ہونا چاہیے ۔ سینیٹرشیری رحمان نے بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو کراچی سے لاہور منتقل کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اسٹیٹ بینک اور دیگراسٹریٹجک اداروں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کے گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال جولائی اگست میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری 53.2 فیصد گر گئی ہے ۔اس کے علاوہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی اس سال جولائی اگست میں 90 فیصد سے زائد بڑھ چکا ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ کیا حکومت عوام کو بتا سکتی ہے اقتصادی بحران کو نمٹنے کے لیے کون سے عملی اقدامات لئے جا رہے ہیں؟۔
تازہ ترین