• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوری ریلیف نہیں دیا گیا تو ہمارے پاس بھی آ پشن ہے، فاروق ستار

کراچی( نصر اقبال،اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان کے سر براہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ 23اگست کاقدم مہاجر قوم پر غداری کی چھاپ لگنے سے بچانے کے لئے اٹھایا تھا، ہمیں فوری طور پر ریلیف نہیں دیا گیا تو ہمارے پاس بھی آ پشن موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے یاد گار پر جانے کیلئے بھی ہمارے اس قدم نے ہی راہ ہموار کی۔ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ اور مسطفیٰ کمال کے درمیان ہونے والی الفاظ کی جنگ سے پوری مہاجر قوم کی جگ ہنسائی ہورہی ہے، ایم کیو ایم پاکستان کبھی بھی تہذیب اور اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارا 23اگست کا اقدام غلط تھا تو 24اگست کو لندن سے اسکی تو ثیق کیوں کی گئی تھی؟ لندن کو ہمیں وقت دینا چاہئے تھا تاکہ ہم کچھ کر سکتے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے واضح طور پر پیغام دے دیا ہے کہ اگر ہمارے اسیر کار کنوں کو رہا نہیں کیا گیا، لاپتا کار کنوں کو بازیاب نہیں کیا گیا،خورشید بیگم سیکریٹریٹ ہمارے حوالے نہیں کیا گیا،بلدیاتی سطح پر ایم کیو ایم کو موثر انداز میں کام کرنے نہیں دیا گیا اور ہمیں عوامی مسائل حل کرنے کیلئے دفاتر قائم کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو ہم پھر اپنے آ پشنز کے مطابق فیصلہ کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 22اگست کے واقعے کے بعد ایم کیو ایم پر پابندی تو بعد میں عائد کی جاتی اس سے قبل پوری مہاجر قوم پر غداری کی چھاپ لگادی جاتی، جس کو روکنے کیلئے ہم نے قدم اٹھایا۔الطاف حسین کی تقریر کے بعد میرے پاس دو راستے تھے۔ پارٹی سے استعفیٰ دے دیتا اور اپنے حصے کی جیل کاٹ کر اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرتا یا اپنی قوم، جماعت اور 35سال کی محنت ضائع ہونے سے بچاتا۔ میںنے قوم اور پارٹی کے مفاد میں فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کے کار کنوں اور ایم کیو ایم پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے، جس سے تمام حقائق سامنے آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اقدام کے باوجود ایم کیو ایم کے دفاتر گرائے گئے، جس سے ہمیں اپنے کار کنوں کے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، مگر ہم نے انہیں ملک کے مفاد میں صبر سے کام لینے کی تلقین کی۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مصطفیٰ کمال اور آ فاق احمد کو ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ مہاجر قوم کے مفاد میں تعاون کرنا چاہئے، اب صورت حال بدل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں منی لانڈرنگ کیس کا جو فیصلہ آیا ہے وہی آ نا تھا، یہ کیس درست نہیں تھا، ہمارے پاس بھیجی گئی رقوم کے تمام ثبوت موجود تھے جن کی رسیدیں بھی ہم نے ان کے حوالے کردی تھیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کو اس وقت شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے بلدیاتی سطح پر ابھی ہماری کار کردگی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔ شہر میں صفائی اور بہتری کے لئے ہم جلد وژن100 دیں گے جس کے تحت کراچی کو بہتر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دعا اور خواہش ہے کہ عمران خان کے دھرنے کے دوران خون خرابہ نہ ہو اور جمہوریت کی گاڑی چلتی رہے۔
تازہ ترین