• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملازمت کےمقامات پر بھی عمر کی بنیاد پر امتیازی سلوک

لندن( جنگ نیوز)ایک سروے سے ظاہرہواہے کہ ملازمت کے مقامات پر بھی عمر کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی شکایات عام ہورہی ہیں، اور60سال سے زیادہ عمر کے ورکرز کو شکایت ہے کہ نوجوان ساتھی سرکرز انھیں نظر انداز کرتے ہیں ،ان سےاپنے نوجوان ساتھیوں سے مختلف سلوک کرتے ہیں،ترقیوں کا فیصلہ کرتے ہوئے انھیں نظر انداز کر دیا جاتا ہے اور انہیں بیکار محض یانمائشی شے تصور کیاجاتاہے قومی سطح پر کئے جانے والے سروے سے پتہ چلتاہے کہ 60سال اور اس کے قریب کی عمر کے کم وبیش27فیصد ورکرز یہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ دوسرے ورکرز کے مقابلے میں مختلف سلوک کیاجاتاہے۔ انھیں بدترین کاموں کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے ان کی رائے کا احترام نہیں کیاجاتا انھیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی جاتی ہے،انھیں نظر انداز کیاجاتاہے جبکہ ریٹائر منٹ کے قریب پہنچنے کی وجہ سے انھیں زیادہ بااعتماد تصورکیاجانا چاہئے۔ایک مرد ورکر نے شکایت کی کہ ان کا سربراہ اس کے مقابلے میں نوجوان لڑکیوں کو زیادہ اہمیت دیتاہے۔ایک اور ورکر نے بتایا کہ تعطیل کی بکنگ کے دوران ان نوجوان ورکرزکو جن کے بچے بھی ہوں ترجیح دی جاتی ہے ایک اور ورکر نے بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ آپ عمر رسیدہ ہیں اس لئے آپ کا دماغ بھی نہیں ہے۔60سے69سال عمر کے ایسے 1800لوگوں سے سوالات کئے گئے جن میں سے30 فیصد اب بھی ہفتہ میں کم از کم 29گھنٹے کام کررہے ہیں۔ صرف 13 فیصد ورکرز نے بتایا کہ ان کاآجر ان کواپنے پوتے پوتیوں کی دیکھ بھال اور ان کے ساتھ وقت گزارنے کیلئے خاصا وقت دیتاہے جبکہ 11 فیصد کا خیال تھا کہ انھیں اپنے رشتہ داروں کی دیکھ بھال کیلئے بھی خاصا وقت دیاجاتاہے۔
تازہ ترین