• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبول ویب سائٹس پر حملوں کیلئے سمارٹ ہوم ڈیوائسز کے استعمال کا انکشاف

لندن( جنگ نیوز) مقبول ویب سائیٹس پر حملوں کیلئے ہوم ڈیوائسز استعمال کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے،جمعہ کو ہیکرز کے حملوں کی وجہ سے ٹوئٹر،سپاٹیفائی اور ریڈٹ سمیت ڈائن نامی کمپنی سے وابستہ کئی ویب سائٹس بند کرنا پڑیں۔سیکورٹی تجزیہ کاروں اور ماہرین کاکہناہے کہ ویب سائٹ پر حملےکیلئے ہیکرز نے انٹرنیٹ سے کنیکٹ سی سی ٹی وی کیمرے اور پرنٹر جیسی اشیا کو استعمال کیا۔ڈائن ڈی این ایس کی فون بک جیسی ایک سروس ہے جو استعمال کرنے والوں کو انٹرنیٹ کی اس جگہ کی نشاندہی کرتی ہے جہاں ڈیٹا جمع ہوتاہے۔ویب انفراس ٹکرکچر میں اس طرح کی سروسز کی بڑی اہمیت ہوتی ہے۔جمعہ کو یہ حملہ کانشانہ بنی جس کے نتیجے میں انٹرنیٹ کے لاکھوں پتوں پر پیغام چلایاگیاکہ سروس فراہم نہیں کی جاسکتی۔سیکورٹی سے متعلق ادارے فلش پوائنٹ کا کہنا ہے کہ اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ اس حملے میں بوٹنیٹس کو میرائی مال ویئر سے آلودہ کرکے استعمال کیاگیا،سیکورٹی کے ماہر بریان کریبس کا کہنا ہے کہ چین سے آنے والےبہت سے ڈیوائسز میں استعمال کرنے والے کانام معلوم کرنا آسان ہوتا ہے اور اس کو استعمال کرنے والے پاس ورڈز تبدیل نہیں کرسکتے۔ان ڈیوائسز کو حملے کیلئے منتخب کرلیاجاتاہے اور اس پر فالتو چیزیں ڈال دی جاتی ہیں اور اس کے مالک کے پاس یہ معلوم کرنے کاکوئی ذریعہ نہیں ہوتاکہ وہ اس حملے کی زد میں آچکا ہے۔اس واقعے سے ظاہرہوتاہے کہ ہیکرز نےاپنا طریقہ کار تبدیل کرلیاہے اور اب وہ انفرادی ویب سائٹس کو نشانہ بنانے کے بجائےجمعہ کو ڈائن کونشانہ بنایاگیا جو کہ بڑی تعداد میں فرمز کی ڈائریکٹری کے طورپر کام کرتی ہےجس کی وجہ سے بڑی تعداد میں دنیا کی مقبول ترین ویب سائٹس اس کانشانہ بنیںاس کے علاوہ حملوں کے پیغامات بھیجنے کیلئے ہوم ڈیوائس استعمال کئے گئے ان حملوں کیلئے استعمال کیا جانے والامیرائی سافٹ ویئر ستمبر ہی میں مارکیٹ میں آیا ہے ، حملے میں اس کے استعمال سے ظاہرہوتاہے کہ یہ حملہ جس نے بھی کیاوہ حملے کیلئے اپنابوٹ نٹ تیار کرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔ سوشل میڈیا پر بہت سے ریسرچرز اور تجزیہ کاروں نے سیکورٹی کے اس خلا پر مایوسی کااظہار کیاہے جس سے فائدہ اٹھا کر ہیکرز نے حملہ کیا۔
تازہ ترین