• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گورنر ہاؤس یونیورسٹی میں مداخلت کررہا ہے، سوٹا ،قانون کیخلاف کچھ نہیں کیا ، ترجمان گورنر

کراچی (رپورٹ: امداد سومرو) سندھ یونیورسٹی کے امور میں گورنر ہائوس کے دفتر کی حالیہ مداخلت پر سندھ یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (ایس یو ٹی اے) نے شدید ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کی صدر ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے اپنے تحریری بیان میں کہاکہ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نے وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی کو چارج شیٹ جاری کی جس میں مخصوص الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ ایس یو ٹی اے اس چارج شیٹ کو مسترد کرتی ہے اور سمجھتی ہے کہ یہ کسی قانونی عمل کے بغیر اپنے کسی منظورنظر کی تقرری کیلئے بہانہ ہے۔ ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے کہا کہ سندھ یونیورسٹی میں جائز اور قانونی تقرریاں گزشتہ ڈیڑھ سال سے التوا میں پڑی ہیں جبکہ سوائے سندھ یونیورسٹی کے صوبے میں تمام جامعات کے بورڈ اجلاس حتیٰ کہ پابندی کے دوران بھی ہوئے۔ کراچی اور این ای ڈی انجینئرنگ یونیورسٹی نے تو پیشگی اجازت لینےتک کی زحمت گوارا نہیں کی اور شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کے لئے خصوصی اجازت کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے سنڈیکیٹ کے ذریعہ بھرتیاں کیں۔ انہوں نے کہاکہ سندھ یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کو مستقل وائس چانسلر کی تقرری میں طویل تاخیر پر تشویش ہے۔ یہ سرچ کمیٹی کے ذریعے ہونی چاہئے۔ کیونکہ سندھ اسمبلی سے قانون کی منظوری کے بعد گورنر کو صوبے کی سرکاری جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری کااختیار نہیں رہا۔ ڈاکٹر عرفانہ ملاح نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرچ کمیٹی کے ذریعے سندھ یونیورسٹی کے لئے مستقل وائس چانسلر کا فوری تقرر کریں۔ ترجمان گورنر ہاؤس سلیم نے مؤقف دیتےہوئے بتایا کہ یونیورسٹیز ایکٹ میں جب سے ترمیم ہوئی ہے ، جامعات کے مختلف اتنظامی معاملات میں چانسلر کا دفتر وزیراعلیٰ سندھ کی سفارشات پر عمل کرتا ہے ، مزید یہ کہ قانون اور یونیورسٹیز ایکٹ کے برخلاف کچھ نہیں کیا گیا۔ 
تازہ ترین