• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک کال پر ڈھیرہونے سے سو ارب ڈالر کا نقصان ،وزیر خزانہ کا فی البدیہہ خطاب،ایف پی سی سی آئی اجلاس کی جھلکیاں

اسلام آباد (حنیف خالد) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پاکستان بھر کے 55 ایوان ہائے صنعت وتجارت اور 200 سے زائد قومی تجارتی تنظیموں کی طر ف سے ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرئوف عالم نے ملکی معیشت کو عالمی سطح پر تسلیم کرانے اور نئی بلندیوں پر پہنچانے کے اعتراف  کے طور پر تقریب میں گولڈ میڈل پہنایا۔ اس موقع پر سارک چیمبر آف کامرس  کے سینئر نائب صدر افتخار علی ملک، اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک، اسلام آباد کے میٹرو چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز، ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر خالد تواب، چیئرمین ایف بی آر نثار محمد، ممبر ایف بی آر رحمت اللہ وزیر، سینیٹر الیاس بلور، سینیٹر غلام علی بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین تنویر الیاس،  صدر چوہدری نصیر احمد،  چاروں صوبوں کے چیمبروں، ٹریڈ ایسوسی ایشنوں راولپنڈی اسلام آباد کی بزنس مین یونینوں  کے سربراہان  بھی موجود تھے،اسحاق ڈار نے ایک گھنٹے سے زیادہ دیر تک فی البدیہہ خطاب کیا، انکے خطاب کے دوران پنڈال بار بار تالیوں سے گونجتا رہا۔ افتخار علی ملک جو حج کرکے آئے ہیں نے  اپنے خطاب میں وزیر خزانہ کو متوجہ کرکے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس سے ملحقہ نالے پر چھت ڈالی گئی ہے ، آپ اسلام آباد کے 4 میئر اور چیئرمین سی ڈی اے سے سفارش کریں کہ وہ  یہ پلاٹ بزنس کمیونٹی  کو الاٹ نہ کریں بلکہ اس پر آج جیسی سینکڑوں صنعت کاروں، تاجروں، بزنس مینوں کی تقریب منعقد کرنے کا اختیار دے دیں جس پر وزیر خزانہ نے بڑے خوشگوار موڈ میں کہا کہ افتخار ملک صاحب میرے 40 سال کے دوست ہیں۔
تازہ ترین