• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فنکاروں کی پذیرائی کیلئے نگار ایوارڈ کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جائیگا،اسلم الیاس

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نگار ایوارڈ کے کنوینر اسلم الیاس نے اعلان کیا ہے کہ فلمی صنعت کے احیا اور فن کاروں کی پذیرائی کی غرض سے نگار ایوارڈ کا سلسلہ پھر شروع کیا جارہا ہے ہم انشااللہ 2017میں اس کے اجرا کی تجدید کریںگے، یہ بات انہوںنے آرٹس کونسل کراچی ادبی کمیٹی کے زیر اہتمام نگار ایوارڈ اور الیاس رشیدی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس کی صدارت ممتاز دانشور پروفیسر سھر انصاری کررہے تھے۔ تقریب سے اداکار ندیم، مصطفیٰ قریشی، پروفیسر اوج کمال، انور اقبال، اقبال لطیف، فلمساز سعید رضوی ، محمد محسن، ڈاکٹر شجاع اللہ، وسیع قریشی، پرویز مظہر، شنہاز صدیقی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سینئر اداکار مصطفیٰ قریشی نے کہا کہ الیاس رشیدی پاکستان سے اٹوٹ محبت کرتے تھے۔ اسی لیے وہ ہر شعبہ میںترقی کے خواہاں تھے اپنے اخبار اور نگار ایوارڈ کے ذریعے انہوںنے فلمی صنعت کی بے لوث خدمت کی۔ سینئر اداکار ندیم بیگ نے کہا کہ ان کے فنی کیرئیر اور کامیابیوں میںنگار ایوارڈ اور الیاس رشیدی کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ یہ ایوارڈ پاکستانی فن کاروںکے لیے آسکر ایوارڈ ہے۔ اداکار ندیم نے کہا کہ نگار ایوارڈ کے ذریعہ الیاس رشیدی نے غیر معمولی خدمات انجام دی ڈاکٹر اوج کمال نے کہا کہ نگار ایوارڈ نے علم و ادب کو بھی فلم نگر میںاہمیت دی۔ ان کے ساتھ ابراہیم جلیس جیسے بلند قامت لکھنے والے تھے۔ شہناز صدیقی نے کہاکہ نگار ایوارڈ نے مجھے میرے ڈرامے پر ایوارڈ سے نوازا جو میری عزت افزائی تھی۔ فلمساز سعید رضوی نے کہا کہ نگار ایوارڈ فلم انڈسٹری کا اسٹیٹس سمبل نما جسے ملتا تھا وہ ایک الگ حیثیت کا حامل تھا۔ ایوارڈ کا اجرا خوش آئد اور دورس نتائج کا حامل ہوگا تقریب کے صدر پروفیسر سحر انصاری نے کہا کہ اہم شخصیات اپنی زندگی میں بہت سے ایسے کام ضرور کرتی ہیں جن کے دور س نتائج مرتب ہوتے ہیں الیاس رشید نے بھی اپنے اخبار اور نگار ایوارڈ کے ذریعے ایسا ہی کام کیا۔
تازہ ترین