لندن( جنگ نیوز) برٹش بینکرز ایسوسی ایشن کے سربراہ انتھونی برائون نے متنبہ کیاہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد اب بڑے بینکوں نے اپنا کاروبار برطانیہ سے باہر منتقل کرنے کافیصلہ کرلیا ہے ۔انھوں نے بتایا کہ بینکوں کی منتقلی کے پروگرام پر اگلے سال سے عمل شروع کیاجائے گا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ چھوٹے بینک بھی اگلے سال اپنے کاروبار کی بیرون ملک منتقل کردینگے برائون نے بتایا کہ کاروبار کی بیرون ملک منتقلی کیلئے تمام بڑے بینکوں نے وقت اور طریقہ کار طے کرنے کیلئے پراجیکٹ ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں اور ان ٹیموں نے کام شروع کردیاہے۔انھوں نے بتایا کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے معیشت کے دوسرے تمام شعبوں کی نسبت سب سے زیادہ بینکنگ انڈسٹری متاثر ہو گی انھوں نے کہا کہ یہ برطانیہ کی سب سے بڑی برآمدی صنعت ہے اور بین الاقوامی سطح پر دیگر شعبوں کے مقابلے میں زیادہ فعال اور سرگرم ہے۔لیکن سرحدوں کی دوسری جانب کے کھاتے داروں کو خدمات کی فراہمی کیلئے اسے کے قواعد وضوابط موجود ہیں یورپ کی سنگل مارکیٹ کے تحت جس میں اب تک برطانیہ ناروے اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں پاسپورٹنگ کی ایک شق ہے جسکے تحت بینک اور انشورنس کمپنیاں سنگل مارکیٹ کے کسی بھی ملک میں اپنی خدمات فراہم کرسکتی ہیں تاہم سنگل مارکیٹ کی ایک بڑی شرط اشیا ،خدمات اور خدمات کی نقل وحمل کی آزادی ہے جبکہ وزیر اعظم تھریسا مے نے گزشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں واضح کیاتھا کہ وہ یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد نقل وحمل کی آزادی کو محدود کرنا چاہتی ہیں جبکہ یورپی یونین کے رہنماآزادی کے حق کو ناقابل تنسیخ او ر تبدیل قرار دیتے ہیں۔