• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
روزنامہ جنگ کے توسط سے آپ کی خدمت میں عرض ہے کہ کراچی میں کچرے کے انبار ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ بلدیاتی اداروں کے پاس نہ تو کچرا اٹھانے والی گاڑیاں ہیں اور نہ دیگر سازو و سامان اور شاید عملہ بھی کم ہے لہٰذا اگر کچرا اٹھانا بھی چاہیں تو ان کو مسائل سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ لہٰذا کچرا اٹھانے کا کام نہیں ہوتا۔ وزیراعلیٰ سندھ جو انتہائی متحرک ہیں اور مسائل تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں ان سے استدعا ہے کہ وہ کچرا اٹھانے والی گاڑیوں کی ہنگامی بنیادوں پر خریداری کے بارے میں اقدامات کریں اور دیگر ساز و سامان کی خریداری کا بھی اہتمام کریں۔ ایک طویل عرصے سے بلدیاتی ادارے غیرموثر اور غیرفعال رہے جس کے نتیجے میں ان اداروں کا سامان بالخصوص کچرا اٹھانے والی گاڑیاں اور ان سے متعلق سامان ڈھانچوں کی شکل میں پڑا ہے جس پر ٹنوں مٹی پڑی ہے اس کو قابل عمل بنانے کے لئے نئی گاڑیوں کی خریداری سے زیادہ اخراجات آسکتے ہیں۔درخواست ہے کہ ترجیحی بنیادو ں پر گاڑیاں خریدنے کا عمل تیزکیا جائے تاکہ کراچی کی سڑکوں ، گلیوں، چوراہوں اور کوچوں سے کچرا روز کے روز معمول کے مطابق اٹھایا جاسکے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہم صحت مند معاشرہ اس وقت تک قائم نہیں کرسکتے جب تک ملک یا شہر میں صفائی ستھرائی کا موثر نظام نہ ہو۔
(صغیر علی صدیقی۔کراچی)

.
تازہ ترین