• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچرا ٹھکانے لگانے والے 10ہزار افراد انتہائی خطر ناک امراض میں مبتلا

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کچرے کو ٹھکانے لگانے والے 10 ہزار افراد انتہائی خطرناک امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں جبکہ 60 ہزار فیملیزری سائیکلنگ کا کام کر رہی ہیں اور بچے بھی کا م کرنے والوں میں شامل ہیں ، کو ئی سائنٹیفک نظام موجود نہیں۔ ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ نے کہا ہے کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ بننے کے بعد کراچی میں صفائی ستھرائی اور کچرا اٹھانے کی ذمہ داری بلدیاتی اداروں پر نہیں ہے لیکن شہری اس حوالے سے بلدیاتی اداروں کی طرف دیکھ رہے ہوتے ہیں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر اے ڈی سجنانی نے کہا ہے کہ19 مختلف ادارے کراچی میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا کام کر رہے ہیں 10 ہزار افراد انتہائی خطرناک امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں، کراچی سے صرف 4 ہزار ٹن کچرا اٹھایا جاتا ہے لیکن 8ہزار ٹن کچرا روزانہ کی بنیاد پر شہر میں ہی رہ جاتا ہے۔ یہ بات انہوں نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ کے موقع کہی، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، ضلع سائوتھ کے چیئرمین ملک فیاض، ضلع شرقی کے چیئرمین معید انور، ضلع کورنگی کے چیئرمین سید نیئر رضا، ضلع ملیر کے چیئرمین جان محمد بلوچ، ضلع غربی کے ایڈمنسٹریٹر اقتدار انور، سینئرڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، شفیق الرحمن، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر اے ڈی سجنانی اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ ڈپٹی میئر نے کہا کہ کچرا نہ اٹھنے کے سبب شہر میں مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں جبکہ مچھروں، مکھیوں اور دیگر حشرت الارض کا اضافہ بھی ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ، لکویڈ ویسٹ اور انڈسٹریل ویسٹ کو الگ الگ کرنے کی ضرورت ہے اور ان کے ڈمپنگ پوائنٹس بھی الگ الگ ہونے چاہئیں، اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر اے ڈی سجنانی نے بتایا کہ 19 مختلف ادارے کراچی میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا کام کر رہے ہیں۔ 60 ہزار فیملیزری سائیکلنگ کا کام کر رہی ہیں۔ 10 ہزار افراد انتہائی خطرناک امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں، کچرا اٹھانے اور ری سائیکلنگ کے کام میں چائلڈ لیبر زیادہ ہے جس میں زیادہ تر افغانی بچے شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ 6نئے گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن بنائے جائیں گے جبکہ اے ڈی پی2016-17 میں 3 لینڈ فل سائٹس رکھی گئی ہیں۔ آلاصف اسکوائر کے پیچھے 11 ایکڑ زمین پر لیاقت آباد اور فیڈرل بی ایریا کے کچرے کے لئے لینڈ فل سائٹ بنائی جارہی ہے، ضلع جنوبی کے لئے محمود آباد یا جمشید ٹائون میں جگہ مختص کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ کچرا جگہ جگہ پھینکنے والوں کے خلاف جرمانہ عائد کرنے کی تجویز ہے۔ شہریوں کو گاربیج بیگز فراہم کئے جائیں گے تاکہ وہ ان بیگزمیں کچرا جمع کرکے اپنے گھروں کے باہر رکھ سکیں۔
تازہ ترین