• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک انصاف حکومت کا 100 ارب سے زائد قرضہ لینے کا فیصلہ

 پشاور(سٹاف رپورٹر) خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی جانب سے ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے 100ارب روپے سے زائد کا قرضہ لینے پر زبردست احتجاج کا فیصلہ کرتے ہوئے معاملہ پارلیمانی سطح پر اٹھانے اور صوبائی اسمبلی میں تحریک التو ا جمع کرنے کا اعلان کیا ہے اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ قوم کو بتایا جائے کہ خیبر پختونخوا میں بین الاقوامی ڈونرز اور سرمایہ کاروں کی قطاریں کہاں ہیں؟ اور صوبائی حکومت کو اربوں روپے کا قرضہ لینے کی کیا ضرورت ہے؟ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے گزشتہ ماہ اسلام آباد میں عمران خان، وزیر اعلیٰ پرویز خٹک، جہانگیر ترین، اسد عمر اور صوبائی وزرا کی موجودگی میں ورلڈ بینک کے عہدیداروں کےساتھ ملاقات کرکے صوبہ میں مختلف ترقیانی منصوبوں کی تکمیل کیلئے قرضہ فراہمی کے معاہدہ پر دستخط کئے تھے اس معاہدہ کے تحت ورلڈ بینک آئندہ سال آپریل تک خیبر پختونخوا حکومت کو صوبہ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے فارسٹ ٹریک پر700ملین ڈالر کا قرضہ فراہم کرے گا اس کے علاوہ صوبائی حکومت نے پشاور میٹرو منصوبہ کیلئے ایشائی ترقیاتی بینک سے35ارب روپے قرضہ لینے کا معاہدہ کیا ہے جبکہ پیہور ہائی لیول کنال منصوبہ کےلئے بھی ایشائی بینک سے10ارب روپے لئے جائیں گے ، چنانچہ خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے اربوں روپے کے قرضوں کی وصولی پر احتجاج کرتے ہوئے معاملہ صوبائی اسمبلی میں اٹھانے اور اس مقصد کیلئے آج تحریک التوا جمع کرانے کا اعلان کیا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سردار حسین بابک، مولانا لطف الرحمان اور سردار اورنگزیب نلوٹھا نے ’’ جنگ‘‘ کو بتایا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انتخابات سے قبل اعلان کیا تھا کہ صوبہ میں ان کی حکومت کے قیام کے بعد کوئی قرضہ نہیں لیا جائے گا بلکہ تحریک انصاف کی حکومت میں صوبہ میں بین الاقوامی ڈونرز اور سرمایہ کاروں کی قطاریں ہوں گی، انہوں نے کہاکہ صوبہ میں تحریک انصاف حکومت کے پونے چار سال گزرنے کے باوجود عمران خان قوم کو بتائے کہ آخر وہ بین الاقوامی ڈونرز اور سرمایہ کاروں کی قطاریں کہاں ہیں؟ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف حکومت کے اربوں روپے کا قرضہ صوبہ کے غریب عوام  واپس کریں گے  جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی بلکہ صوبہ کی اپوزیشن جماعتیں اس نا انصافی کےخلاف بھر پور آواز اٹھائے گی۔
تازہ ترین